کوئٹہ:
جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا فیض محمد نے کہا ہے کہ ملک میں اسلامی شعائر کے تحفظ اور اسلامی قوانین کے نفاذ کے لئے اکابر علماء کرام اور قائدین جمعیت کی کاوشیں لائق تحسین ہیں آج دنیا بھر میں مسلمان زیرعتاب ہیں اسلامی ممالک کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں پاکستان میں سی پیک کی وجہ سے امریکہ اور بھارت نے یہاں خونریزی کا بازار گرم رکھنے کا تہیہ کر رکھا ہے جس کو ناکام بنانے کے لئے اتحاد کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ سیکولر نظریات کے حامل لوگ اور جماعتیں ملک کے اتنے وفادار نہیں جتنے مذہبی لوگ اور جماعتیں ملک کے خیرخواہ ہیں انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام تمام مسائل کا حل ہے ملک میں بدامنی. مسائل اور بحرانوں کی بنیادی وجہ اسلامی نظام سے رو گردانی ہے اگر اسلامی نظام نافذ کیا جائے تو تمام جرائم کا خاتمہ ممکن ہے انہوں نے کہا کہ عوام کی توقعات پر پورا اترنے کے لئے قائدین پرعزم ہیں نئے شامل ہونے والوں کو سکون ملے گا عوام کی دینی و دنیاوی بھلائی کے لئے علماء کرام اپنی ذمہ داریاں نبھائیں موجودہ پرفتن دور میں عوام کی صحیح رہنمائی کرنے کے لئے علماء کرام کو کردار ادا کرنا ہوگا انہوں نےکہا کہ تمام کارکنان انتخابات کے لئے تیاریاں جاری رکھیں گھروں میں بیٹھنے کا دور نہیں جمعیت کا مبنی برحق پیغام عوام تک پہنچائیں اور دستک پروگرام کے تحت عوام کو جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کی دعوت دیں اور گھر گھر تک پیغام پہنچانے کے لئے جدوجہد تیز کریں
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔