کوئٹہ: (صوبائی ترجمان سیدجانان آغا)
جمعیت علماء اسلام بلوچستان کی صوبائی مجلس عاملہ کااجلاس صوبائی امیرمولانافیض محمدکی صدارت میں ہواجس میں مختلف امورپرغورکیا گیااور اہم فیصلے کئے گئے۔
اجلاس میں علماء ومشائخ کانفرنس کومارچ کی بجائے4اور5اپریل کوکوئٹہ میں منعقدکرنے کااعلان کیاگیااجلاس میں تنظیمی اموراورسیاسی صورتحال پربھی غوروخوض ہوا۔
اجلاس سےصوبائی امیر مولانافیض محمد،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ، مولاناانوارالدین،مولاناغلام قادرقاسمی،مولانانوراللہ،حاجی عبدالواحدصدیقی،مفتی غلام حیدر،حاجی بہرام خان اچکزئی،سیدجانان آغااورحافظ محمدابراہیم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ سال عالمی اجتماع کی کامیابی سے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر جمعیت علماء اسلام کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ۔عالمی اجتماع امت مسلمہ اور عالم انسانیت کیلئے نوید کی کرن ثابت ہوئی ہے۔
جمعیت علماء اسلام نے عالمی سطح پر مظلوم قوتوں کی آواز اجاگر کرکے حقیقی رہنمائی کا حق ادا کیا ہے، انہوں نے کہا کہ 2018کے انتخابات دو نظریات کی جنگ ثابت ہو نگے اور مغربی ایجنڈے پر عمل پیرا قوتیں اسلامی تہذیب کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہو نگی، انہوں نے کہا کہ چاراورپانچ اپریل کو کوئٹہ میں علماء ومشائخ کانفرنس ملکی سیاست میں تبدیلی اور صوبہ کی سیاست میں انقلاب برپا کریگی انہوں نے کہا کہ قوم پرستوں نے دوراقتدارمیں اربوں روپے کرپشن کی یہ لوگ کرپشن کے بادشاہوں کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں،انہوں نے کہاکہ اتحاد و وحدت سے ہی امت مسلمہ کی طاقت بن سکتی ہے ٹکڑوں میں بکھرے رہیں گے تو کمزور ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ پیغام پاکستان کے عنوان سے دہشت گردی کے خلاف فتویٰ دینی سیاسی قیادت کی قابل قدر کاوش ہے جس سے دنیااستفادہ کرکے امن قائم کرسکتی ہے انہوں نے کہاکہ جے یوآئی متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں بھر پور کردار ادا کرے گی ایم ایم اے کی تمام بنیادی جماعتیں نئے اتحاد کی تشکیل میں بھی موجود ہیں۔ متحدہ مجلس عمل آزاد انتخابی اتحاد ہے،جو دینی قیادت نے خود تشکیل دیاہےانہوں نے کہاکہ انگریزی جان لینا ہی تعلیم یافتہ ہونے کے لئے کافی نہیں ہوتانصاب تعلیم میں حادثاتی اورافسوسناک واقعات کی آڑمیں تبدیلی کی اجازت نہیں دیں گے۔ جمعیت کی قیادت نے اسلام دشمن قوتوں کی چالوں کا نہ صرف مقابلہ کیا بلکہ اتحاد امت کے داعی کے طور پر مضبوط پلیٹ فارم بھی فراہم کیا۔
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔