جمعیت علماء اسلام تحصیل جمرود کے علاقہ علی مسجد میں جمعیت علماء اسلام کی صد سالہ اجتماع کے حوالے سے تربیتی ورکرز کنونشن منعقد ھواجسمیں مہمان خصوصی جے یو آئی فاٹا کےامیر مفتی عبدالشکور ،اور جنرل سیکر ٹری مفتی اعجاز شینواری تھے، تقریب میں مولاناغفران اللہ خیبری مولانانوشاد مولاناعبدالقیوم چترالی، مولانہ سعید خان۔مولانادلاور ،سرورخان کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔۔ مقررین سے خطاب کرتے ہوئے مفتی اعجاز شینواری نے کہا کہ جے یو آئی اس ملک کی واحد سیاسی پارٹی ہے جسکی تاریخ سو سال پرمحیط ہے لیکن کوئی بھی فرد یا پارٹی یہ ثابت نہیں کر سکتی کہ تاریخ میں جے یو آئی کے ایک بھی فرد نے کرپشن کی ہو ۔چونکہ جے یو آئی روز اول سے کرپشن کے خلاف ہے اسلئےکرپٹ اوردونمبرلوگ جےیوائ کےخلاف پروپیگنڈہ مھم چلاتےھیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی مفتی عبدالشکور نے کہا کہ جے یو آئی ایک فرقہ کا نام نہیں بلکہ تمام دینی جماعتوں کی نمائئدہ جماعت ہے۔اسلام امن کا پیغام دیتا ہے اور اس ملک میں اور اسکے زیر نظام رہنے والے تمام غیرمسلم لوگوں کے جان و مال اور عزت کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ 7,8,9 مارچ کو جے یو آئی ایک تاریخ ساز اجتماع منعقد کرنےجارہی ہے.
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب