جمعیت علماء اسلام کراچی ڈویژن کے تمام اضلاع کی مکمل عاملہ جات اور سینیئرساتھیوں کا اجلاس دفتر جمعیت میں منعقد ہواکراچی رابطہ کمیٹی برائے الیکشن2018تشکیل دے دی گئی جس کے ممبران
صوبائی ناظم عمومی راشدخالدمحمودسومرو ۔مولانامحمدعمرصادق صاحب امیر ضلع غربی۔مولانا قاضی فخر الحسن صاحب امیر ضلع جنوبی۔مولانا محمد غیاث صاحب امیر ضلع شرقی ۔مولانا مفتی عبدالحق عثمانی صاحب امیر ضلع کورنگی ۔ مولانا عبدالرشید نعمانی صاحب امیر ضلع سینٹرل۔مولانا احسان اللہ ٹکروی صاحب امیر ضلع ملیر ۔ سمیع سواتی ہوں گے،
2018 کے انتخابات کے حوالے سے تفصیلی مشاورت ہوئی اور عزم کیاگیا کہ کراچی میںبھی بھرپور الیکشن میںحصہ لیاجائے گا،کرپشن مٹائو سندہ بچائو مظاہرہ بھرپور انداز میںایک ماہ بعد پریس کلب کراچی پر ہوگا تاریخ کا تعین اگلے اجلاس میں کیا جائیگا،صوبائی ناظم عمومی الیکشن کی تیاریوں اور تنظمیی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے لئے کراچی کے اضلاع کے تمام یونٹوں کا دورہ کرینگے جن کی تاریخوں کا تعین کردیاگیاہے ضلعی جماعتیں فوری شیڈول جاری کرینگی،تمام اضلاع کو پابند کیاگیا کہ ایک ماہ کے اندر تمام بقایا یونٹوں میں تنظیم سازی مکمل کریں اور اختلافات کو ختم کروائیں اس سلسلہ میں سستی برتنے پر اضلاع کے خلاف تادیبی کاروائی ہوگی اجلاس میں بہترین اور توقع سے زیادہ شرکت رہی ۔
جاری کردہ :راشدمحمودسومرو ناظم عمومی جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب