جمعیت علماءاسلام صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے سماء ٹی وی حیدرآباد کے رپورٹر سنجے سدھوانی پر میرپورخاص میں پی پی پی ایم پی ای خیر النساء مغل کے بھائی اور غنڈوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کے دوران کوریج کرتے ہوئے کیئے گئی حملے کی سخت الفاظوں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہو چکی صحافی سنجی پر پی پی پی کی جانب سے کیا گیا حملہ آزاد صحافت پر حملہ کے برابر ہے مولانا راشد محمود سومرو نے سماء کے رپورٹر سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کرپشن اور حکومتی نااہلی کو عوام کے سامنے لانے والے صحافیوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے جمعیت علما ءاسلام سندھ کے صحافیوں کے ساتھ ہے کسی بھی صورت حق سچ لکھنے والے صحافیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ہم سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حملہ کرنے والے عناصر کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کی جائے اور سنجی سمیت سندھ کے تمام صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے وگرنہ ہم صحافیوں کے ساتھ سندھ حکومت کے خلاف سخت احتجاج کرینگے۔
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب