پشاور :
اس بات کا فیصلہ جمعیت علماء اسلام صوبہ خیبر پختونخوا کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس کی صدارت مولانا شجا ع الملک نے کی، اجلاس میں مولانا عزیز احمداشرفی، مولانا رفیع اللہ قاسمی، عبدالجلیل جان،حاجی اسحاق زاہد، مولانا فضل معبود، مفتی اعجاز شنواری، عبدالوحید مروت اور دیگر ارکان نے شرکت کی، اجلاس میں مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر قاتلانہ حملے اور 25سے زائد افراد کی شہادت پر گہری تشویش اورا فسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیاکہ جمعیت علماء اسلام کی تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے، بزدلانہ حملے جمعیت علماء اسلام کے مشن میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتے ، اجلاس میں کہا گیا کہ حملہ حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، حکومت زمہ داروں کو فی الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزا ددئیے،
اجلاس میں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کی ہدایت پر پاکستان بھرمیں اتور 14مئی کو احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا ،
اور تمام اضلاع ہدایات کی گئی ہے کہ 13مئی کو ضلعی امراء ونظماء کا اجلاس منسوخ کردیا گیا لہذا 14مئی کو ضلعی جماعتیں اس بزدلانہ حملے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کریں،
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔