پشاور :
اس بات کا فیصلہ جمعیت علماء اسلام صوبہ خیبر پختونخوا کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس کی صدارت مولانا شجا ع الملک نے کی، اجلاس میں مولانا عزیز احمداشرفی، مولانا رفیع اللہ قاسمی، عبدالجلیل جان،حاجی اسحاق زاہد، مولانا فضل معبود، مفتی اعجاز شنواری، عبدالوحید مروت اور دیگر ارکان نے شرکت کی، اجلاس میں مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر قاتلانہ حملے اور 25سے زائد افراد کی شہادت پر گہری تشویش اورا فسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیاکہ جمعیت علماء اسلام کی تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے، بزدلانہ حملے جمعیت علماء اسلام کے مشن میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتے ، اجلاس میں کہا گیا کہ حملہ حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، حکومت زمہ داروں کو فی الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزا ددئیے،
اجلاس میں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کی ہدایت پر پاکستان بھرمیں اتور 14مئی کو احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا ،
اور تمام اضلاع ہدایات کی گئی ہے کہ 13مئی کو ضلعی امراء ونظماء کا اجلاس منسوخ کردیا گیا لہذا 14مئی کو ضلعی جماعتیں اس بزدلانہ حملے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کریں،
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب