پشاور : (رپورٹ : فواد خان)
جمعیت علماء اسلام صوبہ کے پی کے نے قائد جمعیت اور متحدہ مجلس عمل کے مرکزی صدر مولانا فضل الرحمان کے حکم پر صوبہ بھر کے ڈویژنز ، اضلاع ، تحصیلوں اور یوینین کونلسز کے دورہ مکمل کرلیا، 13 مئی مینار پاکستان کے جلسے میں کے پی کے کارکن اور عوام کی شرکت تاریخی ہوگی ،ان شاء اللہ 15ہزار گاڑیوں پر مشتمل قافلہ جلسے میں شرکت کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام صوبہ کے پی کے نے قائد جمعیت اور متحدہ مجلس عمل کے مرکزی صدر مولانا فضل الرحمان کے حکم پر صوبہ بھر کے ڈویژنز ، اضلاع ، تحصیلوں اور یوینین کونلسز کے دورہ مکمل کرلیا، 13 مئی مینار پاکستان کے جلسے میں کے پی کے کارکن اور عوام کی شرکت تاریخی ہوگی ،ان شاء اللہ 15ہزار گاڑیوں پر مشتمل قافلہ جلسے میں شرکت کرے گا۔ صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان بیرون ملک دورے پر ہونے کی وجہ سے صوبائی قائمقام امیر مولانا عطاء الحق درویش کے فیصلوں کے مطابق جے یو آئی کے صوبائی رہنماوں نے مختف اضلاع کے دورے مکمل کرلئے ، مولانا شجاع الملک، مولانا رفیع اللہ قاسمی ، مولانا مفتی کفایت اللہ ، مولانا عطاء الحق درویش،حاجی عبدالجلیل جان ،مولانا عین الدین شاکر،حاجی اسحاق زاہد ،مولانا فضل معبود اور مولانا عبدالوحید مروت نے اپنے دورے مکمل کرلئے ،دورے کی رپورٹ صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان کو پیش کی گئی جس پر انہوں نے اطمینان کا اظہار کیا ۔کے پی کے 1043 یونین کونسل سے 15 ہزار گاڑیاں جسمیں 5ہزار بسیں ، 8ہزار موٹر کار اور 2ہزار ہائی سیز شامل ہیں ، جلسے میں شرکت کریں گی ۔صوبائی قائدین نے کارکنوں سے اپیل کی کہ تمام کارکن قافلے کی شکل میں جلسہ گاہ آئیں ، نظم وضبط کا مظاہرہ کریں اور جلسہ کی تشہیر کریں
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب