راولپنڈی :
جے یو آئی پنجاب نے 13 مئی ،مینار پاکستان جلسے کی تیاریاں تیز کردیں ، مینارپاکستان کا جلسہ تاریخی ہوگا۔ڈاکٹر عتیق الرحمان
13 مئی مینار پاکستان جلسے کی کامیابی کے لئے جے یو آئی پنجاب نے صوبہ بھر میں کارکنوں کو متحرک کرنے کرنے لئے کمیٹیاں تشکیل دے دیں
جے یو آئی پنجاب کے اجلاس کے فیصلوں کے مطابق جے یو آئی پنجاب کی مجلس عاملہ کے ذمہ داران 13، مئی مینار پاکستان کے جلسہ کی تیاریوں کا جائزہ لینے اور حتمی اہداف کے تعین کیلئے صوبہ بھر کے تمام اضلاع کا ڈویژن وائز ھنگامی بنیادوں پر تنظیمی دورہ کریں گے جس کی تفصیل کچھ اس طرح ہے راولپنڈی ڈویژن کے لئے قاری محمد ابراہیم اور محمد اقبال اعوان ، گوجرانولہ ڈویژن کے لئے مفتی شاہد مسعود ، فیصل آباد ڈویژن کے لئے چوہدرہ شہباز گجر ،سرگودھا ڈویژن کے لئے مولانا محمد صفی اللہ ،،لاہور اور ساہیوال ڈویژن کے لئے پیر سید محمد فیاض شاہ اور چوہدری ضیاء الحق ،ملتان ڈویزن کے لئے ڈاکٹر محمد عارف ،بہاولپور ڈویژن کے لئے مولانا عبد الروف ربانی ،ڈی جی خان ڈویژن کے لئے علامہ یحی عباسی صاحب مقرر کئے گئے ہیں صوبائی امیر نے ذمہ داران کو ہدایت کی کہ
اضلاع کے ذمہداران درج بالا تشکیلات نوٹ فرما کر جلسہ کی بھر پور تیاریوں کیلئے اس تنظیمی دورے کو کامیاب بنائیں اور متعلقہ ڈویژنل نگران کو فوری رابطے میں لیکر دورے کی تفصیلات ان سے فوری طے فرمالیں اور پھر اسکے مطابق عمل کریں
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب