پشاور (رپورٹ .فواد خان)
مینار پا کستان جلسہ میں جے یو آئی خیبرپختونخوا کے کارکن بھر پورشرکت کریں گے
کانفرنس کی کامیابی کے لئے صوبائی امیر نے اپنا بیرونی نجی دور ہ مختصر کردیا
قائد جمعیت کے حکم اور صوبائی امیر کی مشاورت سے جے یو آئی کے پی کے کے قائم مقام امیر مولنا عطاء الحق درویش صاحب نے 13 مئی مینار پاکستان میں متحدہ مجلس عمل کے زیر اہتمام ایک فقید المثال کانفرنس کے حوالے سے ہنگامی طور پر صوبائی مجلس عاملہ،صوبائی مجلس شوری،ضلعی امراء ، نظماء اور پارلیمانی پارٹی کے اراکین کا اجلاس طلب کیا5 مئی بروز ہفتہ صوبائی سیکٹریٹ پشاور میں طلب کیا ،
صوبائی ناظم عمومی جناب مولنا شجاع المک صاحب نے اراکین کے سامنے ایجنڈا پیش کیا ، اراکین کی آراء لی گئی اور اس کی روشنی میں
صوبائی امیر محترم مولنا گل نصیب خان صاحب کے مشورے سے صوبائی قائمقام نے درج ذیل فیصلے کئے
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اضلاع اپنی ہر یونین کونسل سے کم سے کم 100 افراد پر مشتمل قافلہ کی شرکت یقینی بنائیں ،ہر ضلع سے انصار الاسلام کی ایک گاڑی کانفرنس میں شریک ہو ،کانفرنس کی تشہیر میڈیا ،سوشل میڈیا ، اشتہارات ،بینرز اور پینا فلکس کے ذریعے کی جائے ،اضلاع سے قافلے کی شکل میں شریک ہو ،اپنی گاڑی پر جھنڈا لگائیں
نیز صوبائی ذمہ داران کی ڈویژن کی سطح پر ٹیمیں تشکیل دی گئیں جس کی تفصیل یوں ہے ۔جنوبی اضلاع کے لئے مولانا عزیز احمد اشرفی ،مولانا عین الدین شاکر اور مولانا عبدالوحید مروت کو مقرر کیا گیا ،وسطی اضلاع کے لئے مولانا عطاء الحق درویش ،مولانا شجاع الملک اور مولانا رفیع اللہ قاسمی ،ہزارہ ڈویژن کے لئے مفتی کفایت اللہ اور حاجی عبد الجلیل جان جبکہ مالاکنڈ دویژن کے لئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کو مقر کیا گیا
اضلاع کو ہدایات دی گئی کہ صوبائی ذمہ داران کے دوران ہر ضلع صوبائی دورے کے دوران پوری
ضلعی عاملہ،ضلعی شوری ،ضلعی مجلس عمومی،تحصیل عاملہ ،تحصیل مجلس عمومی،ضلعی شوری
یونین کونسل عاملہ، یونین کونسل مجلس عمومی اور یونین کونسل کی مجلس شوری کے اراکین کی شرکت کا اہتمام کریں تاکہ صوبائی قائدین انکو ہدایات دیں
اجلاس میں قائم مقام امیر مولنا عطاء الحق درویش ،مولنا شجاع الملک صاحب ،مولنا مفتی کفایت اللہ صاحب مولنا رفیع اللہ قاسمی صاحب مولنا عزیزاحمد آشرفی صاحب مولنا عین الدین شاکر صاحب
مولنا فضل معبود صاحب حاجی اسحاق زاھد صاحب مولنا عبدالوحید مروت صاحب اور حاجی عبدالجلیل جان صاحب نے شرکت کی
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب