حضرت مفتی عبد الشکور صاحب کی درد ناک شہادت ایک عظیم سانحہ ہے، اس شہادت نے ہم سب کو حد درجہ دکھی کیا ہے۔اسجد محمود

حضرت مفتی عبد الشکور صاحب کی درد ناک شہادت ایک عظیم سانحہ ہے، اس شہادت نے ہم سب کو حد درجہ دکھی کیا ہے، حضرت مفتی صاحب مرحوم نہ صرف ایک فرد تھے بلکہ جمعیت علماء اسلام کے قافلے کے اولین صف کے رہنما اور لیڈر بھی تھے، انہوں نے اپنی پوری زندگی اس جماعت کی خدمت میں صرف کی، جے ٹی آئی کے تربیتی نشسوں سے لیکر جے یو آئی کی وزرات تک انہوں نے ہمہ وقت اپنی خدمات پیش کی، فاٹا جیسے حلقوں میں انتہائی نا مساعد حالات میں پارٹی کو منظم کیے رکھا، نہ صرف منظم رکھا بلکہ اپنے علمی استدلال اور سیاسی بصیرت سے فاٹا میں بڑی کامیابیاں سمیٹی، ان کی ان خدمات کی وجہ سے وہ کارکنان سے لیکر قائد جمعیت تک ہر ایک کے محبوب رہے، اس لیے آج صرف آپ لوگ نہیں بلکہ ہم سب تعزیت کے مستحق ہیں، اور یہ غم ہم سب کا مشترکہ غم ہے۔ 

حضرت مفتی صاحب نے ان سب مصرفیات کے باوجود اپنے درس تدریس خطابت وعظ ونصیحت کے فرائض کو کبھی فراموش نہیں کیا، اس وجہ سے وہ جس قدر میدان سیاست میں پختہ کار تھے اسی قدر علمی رسوخ میں بھی بلند پایہ عالم دین تھے، مصیب بالائے مصیبت یہ ہے کہ وہ شاہ ولی اللہ، شاہ عبد العزیز امداد اللہ مہاجر مکی، قاسم نانوتوی شیخ الہند عبید اللہ سندھی کے فکر کے گنے چنے چند حاملین میں سے تھے، اس شہادت سے ہم ایک بڑے مفکر انسان سے بھی محروم ہوچکے ہیں، تاہم موت ایک اٹل حقیقت ہے، کوئی جاندار اس سے مستثنی نہیں، سب نے جانا ہے یہی مطلب ہے اس آیت کریمہ کا کل نفس ذائقۃ الموت ہم سب نے بارگاہ خدا میں حاضر ہونا ہے قرآنی آیت ہے انا للہ واناالیہ راجعون ہم سب اللہ کے ہیں اور ہم سب نے خدا کے پاس لوٹنا ہے، اس تعزیت کے موقعے پر ہم زبانی کلامی باتوں پر اکتفا نہیں کریں گے بلکہ ہم سب عزم کرتے ہیں کہ ان کے خانوادے کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے، اللہ تعالی ہم سب سے راضی ہو حضرت مفتی صاحب کی شہادت کو قبولیت بخشے

Facebook Comments