۔۔خالد شریف ۔۔
دینی مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے دینی مدارس کو ہمیشہ مشکلات کا سامنا رہا ،ادارے اور حکومت اس حوالے سے مدارس دینیہ کو ہمیشہ دباؤ میں رکھنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں ۔وفاق المدارس العربیہ سمیت دیگر بورڈ ہمیشہ سے اس مشکل کو کو حل کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں ۔
پی ڈی ایم دور حکومت میں بھی اس حوالے سے مذاکرات ہوئے ، ان مذاکرات میں اس وقت کے وزیر تعلیم ، وزیر داخلہ اور دیگر متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے نمائندے موجود تھے، وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک مسودے کی منظوری دی، اور حکم جاری کیا تھا کہ اس کے مطابق مدارس کو رجسٹریشن کا اختیار دے دیا جائے ، اس میں دونوں آپشن موجود تھے ، مدارس چاہیں تو اپنے آپ کو 1860ء کے سیکشن 21 کے تحت رجسٹرڈ کرالیں ، چاہیں تو وزارت تعلیم میں خود کو رجسٹرڈ کرالیں ، اس سے پہلے بھی مدارس کو اختیار رہا کہ چاہیں تو سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہوں چاہیں تو ٹرسٹ کے قانون کے تحت رجسٹرڈ ہوں ۔ لیکن وزیر اعظم کی ہدایات کے باوجود اس پر عمل در آمد نہیں ہوا۔
پھر پی ڈی ایم حکومت کے آخری دورمیں حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہم العالی اور قاری حنیف جالندھری ایک ہفتہ مسلسل اسلام آباد میں رہے، اس دوران ان کی ملاقاتیں جناب آرمی چیف صاحب سے ہو ئیں ، وزیر اعظم شہباز شریف صاحب سے حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب مسلسل رابطے میں رہے ، ان مذاکرات اور رابطوں کے نتیجے میں ایک مسودے پر اتفاق بھی ہو گیا ، جس میں وزارت تعلیم کے اور اسی شعبے کو جو مدارس کے لیے قائم کیا گیا تھا، ان کی تجاویز کو بھی لیا گیا، اور انہیں اس مسودے میں شامل کیا گیا ،اسے خواندگی کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا تاکہ یہ با قاعدہ قانون بن جائے ۔لیکن اچانک اس پر عمل درآمد روک دیا گیا۔
آج الحمد للہ قائد جمعیت دامت برکاتہم کی کوششوں اور شیخ الاسلام حضرت مفتی تقی عثمانی صاحب اور قاری حنیف جالندھری صاحب کی مشاورت سے دینی مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے قانونی ترمیم کو 26 ویں آئینی ترمیم کا حصہ بنا دیا گیا ہے ۔جو سینٹ سے پاس ہو گیا ہے اوران شاء اللہ قومی اسمبلی سے بھی پاس ہوکر اس ترمیم کا حصہ بن گیا ہے ۔
حضرت مولانا قاری حنیف جالندھری صاحب نے فون کرکے قائد جمعیت دامت برکاتہم کا شکریہ ادا کیا ۔
بلاشبہ یہ مدارس دینیہ کے حوالے سے بہت اہم پیش رفت ہے ، قائد جمعیت دامت برکاتہم نے حسب سابق مدارس دینیہ کے دفاع کا فریضہ سرانجام دیا ہے ۔
اللہ کریم قائد جمعیت کے اس کاوش و کوشش پر دارین کی عزتیں نصیب فرمائے ۔