باؤلا درندہ

تحریر : مفتی خالد شریف اسلام آباد
مولانا صاحب
پر کرپشن کاالزام نہیں ۔۔۔
فرقہ واریت کا الزام نہیں ۔۔۔
انتہاء پسندی کا الزام نہیں ۔۔۔
جمہوریت کی مخالفت کرنےکاالزام نہیں ۔۔۔
آئین شکنی کا الزام نہیں ۔۔۔
اداروں کی بےتوقیری کاالزام نہیں ۔۔۔
مخالفین کی ذات پر کیچڑ اچھالنے کا الزام نہیں ۔۔۔
دوہری شہریت کا الزام نہیں ۔۔۔
ہارس ٹریڈنگ کا الزام نہیں ۔۔۔
بنکوں سے قرضے لے کر معاف کرنے کا الزام نہیں ۔۔۔
قوم پرستی کا الزام نہیں ۔۔۔
مولانا صاحب
اپنے ملک میں
اپنی جماعت
اپنے وسائل
اپنے ایجنڈے
اپنے مذہب
اپنے اصولوں
اپنی ذمہ داری
اپنے حدود
میں رہ کر سیاست کرنے والی ایک شخصیت ہے
لیکن یہ پاکستان ہے یہاں عزت سے زندگی گذارنے کے لئے اتنا کچھ کرنا کافی نہیں یہاں میڈیا نام کا ایک خونخوار درندہ بھی ہے جو خونخوار ہونے کے ساتھ ساتھ باؤلا بھی ہے جو باؤلا ہونے کے ساتھ ساتھ بے لگام بھی ہے جو بے لگام ہونے کے ساتھ ساتھ نسب ونسل سے بھی عاری ہے
صرف یہی نہیں کہ اس میڈیا کا نسب نہیں
وطن بھی نہیں ۔۔۔
مذہب بھی نہیں ۔۔۔
اخلاق بھی نہیں ۔۔۔
اصول بھی نہیں ۔۔۔
تہذیب بھی نہیں ۔۔۔
ایسی میڈیا کو اگر کوئی اخلاق سے سمجھانا چاہے تو بھی نہیں سمجھے گا
اس کا علاج اگر نہ کیا تو پاکستان میں رہی سہی شرافت بھی ختم ہوجائے گی
اسلئے میڈیا کو کوئی سمجھائے ۔۔۔
جیو کو کوئی سمجھا ئے ، میر شکیل الرحمان کو کوئی سمجھا ئے ۔۔۔
کہ اتنے باؤلے نہ بنو اور انسان کے بچے بن کے رہو ۔۔۔

Facebook Comments