فاٹا کے انضمام کے معاملہ پر شخصی اور مفاداتی بیانیہ کے بجائے قبائل کے بہتر اور تابناک مستقبل کو بنیاد بنا کر کئے جانے والے فیصلے سے ہی ملک کا وقار اور قبائل کا مفاد وابسطہ ہے ، مولانا فضل الرحمان

ڈیرہ اسماعیل خان :
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان دامت برکاتہم نے کہا ہے کہ فاٹا کے انضمام کے معاملہ پر شخصی اور مفاداتی بیانیہ کے بجائے قبائل کے بہتر اور تابناک مستقبل کو بنیاد بنا کر کئے جانے والے فیصلے سے ہی ملک کا وقار اور قبائل کا مفاد وابسطہ ہے انہوں نے کہا کہ جلد بازی اور تمام تر آئینی رکاوٹیں پھلانگنا معقول عمل نہیں بلکہ طریقے اور سلیقے سے اس عمل کو انجام دیا جائے،فاٹا میں کسی حد تک انضمام کی حمایت ہے تو اس سے بڑھ کر مخالفت بھی ہےجب کہ فاٹاکے اندرالگ صوبے اور پرانانظام جاری رکھنے کی بھی تحریک ہے اس لیے جمہوری طریقہ اپناتے ہوئے عوام کی اکثریت کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔ جمعیت علماء اسلام فاٹا کے نائب امیر مولانا محمود عالم کی قیادت میں احمد زائی وزیر, اتمانزائی ,دوتانی اور سلیمان خیل قوموں کے ملکان ,مشران, جمعیت علماء اسلام وانہ کے امیر مولانا میرزاجان صاحب اور سینکڑوں علماء, تاجران اور اور دیگر مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے تین سو سے زائد قبائلی عمائدین کے جرگہ نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور فاٹا مسئلے پر انکے موقف کو قبائل اور پاکستان کے مفاد کے عین مطابق قرار دیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جبراور زبردستی کے بجائے جمہوری طریقہ اختیار کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملہ میں فاٹا سپریم کونسل کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔