مولانا فضل الرحمن مدظلہ کا پشاور میں قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب
فاٹا کے لوگ 125 سال تک ایک خاص نظام کےتحت زندگی گزار رہے ہیں
قائدجمعیت حضرت مولانا فضل الرحمن مدظلہ کا پشاور میں قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب
پشاور:جمعیت علماءاسلام کے مرکزی امیر حضرت مولانا فضل الرحمن مدظلہ نے قبائلی عمائدین کے بڑے جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر قبائلی ایجنسی کا اپنا اپنا رواج ہے، فاٹا انضمام کی تجویز کو مسترد کرتے ہیں فاٹااصلاحات پرقبائلی عمائدین کواعتماد میں لینے کے لیےجرگہ بلایا گیا، جرگےمیں فاٹاسےتعلق رکھنےوالےقومی اسمبلی،سینیٹ اراکین شریک ہیں، ان کا کہنا تھاکہ فاٹاسےتعلق رکھنےوالےبیشتراراکین کاوفاقی کابینہ کےفیصلےسےاختلاف ہے، فاٹاکےسیاسی مستقبل کافیصلہ وہاں معمولات کی زندگی بحال ہونےتک نہ کیاجائے،فاٹا کے لوگ 125 سال تک ایک خاص نظام کے تحت زندگی گزار رہے ہیں ،فاٹا سے متعلق تجاویز کو فوری طور پر رد یا قبول نہیں کیا جا سکتا، اگرقبائلی عوام کی رائےمیری رائے کیخلاف بھی آجائےتوقبول کروں گا، فاٹاکی حیثیت تبدیل کرنےکامینڈیٹ کس کےپاس ہے؟ عوام کی رائےپوچھےبغیرعوامی نمایندےحیثیت تبدیلی نہیں کرسکتے، ہم قبائل کے ساتھ ہیں اور قبائل ہمارے ساتھ ہیں
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔