مولانا فضل الرحمن مدظلہ کا پشاور میں قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب
فاٹا کے لوگ 125 سال تک ایک خاص نظام کےتحت زندگی گزار رہے ہیں
قائدجمعیت حضرت مولانا فضل الرحمن مدظلہ کا پشاور میں قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب
پشاور:جمعیت علماءاسلام کے مرکزی امیر حضرت مولانا فضل الرحمن مدظلہ نے قبائلی عمائدین کے بڑے جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر قبائلی ایجنسی کا اپنا اپنا رواج ہے، فاٹا انضمام کی تجویز کو مسترد کرتے ہیں فاٹااصلاحات پرقبائلی عمائدین کواعتماد میں لینے کے لیےجرگہ بلایا گیا، جرگےمیں فاٹاسےتعلق رکھنےوالےقومی اسمبلی،سینیٹ اراکین شریک ہیں، ان کا کہنا تھاکہ فاٹاسےتعلق رکھنےوالےبیشتراراکین کاوفاقی کابینہ کےفیصلےسےاختلاف ہے، فاٹاکےسیاسی مستقبل کافیصلہ وہاں معمولات کی زندگی بحال ہونےتک نہ کیاجائے،فاٹا کے لوگ 125 سال تک ایک خاص نظام کے تحت زندگی گزار رہے ہیں ،فاٹا سے متعلق تجاویز کو فوری طور پر رد یا قبول نہیں کیا جا سکتا، اگرقبائلی عوام کی رائےمیری رائے کیخلاف بھی آجائےتوقبول کروں گا، فاٹاکی حیثیت تبدیل کرنےکامینڈیٹ کس کےپاس ہے؟ عوام کی رائےپوچھےبغیرعوامی نمایندےحیثیت تبدیلی نہیں کرسکتے، ہم قبائل کے ساتھ ہیں اور قبائل ہمارے ساتھ ہیں
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب