بنوں :
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسلام امن و سلامتی کا پیغام ہے، دہشت گردی اور معصوم لوگوں کا خون بہانا اسلام نہیں فساد ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنوں میں سیرت النبی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نبی آخری الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کردار رہتی دنیا کے انسانوں کے لیے نمونہ عمل ہے جنہوں نے اللہ کے پیغام کے ذریعے شرک و کفر میں ڈوبے اور قبائل میں بٹے انسانوں کو امن، محبت اور اخوت کے بندھن میں باندھ دیا۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہادی برحق نے ریاست کو عوام کے تابع کرکے فلاحی و اصلاحی حکومت کا عملی نظریہ پیش کیا جہاں اقلیتوں اور دیگر مذاہب کے ماننے والوں کے حقوق کا بھی تحفظ کیا جاتا تھا جس کی نظیر انسانی تاریخ میں نہیں ملتی چنانچہ انتشار پھیلانے والے کسی طور اسلام کے خیر خواہ نہیں کہ حقوق چھیننا اور معاشرے کو جنگ میں دھکیلنا شریعت نہیں بلکہ فساد ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے حوالے سے قبائلیوں کو رنگین باتیں بتائی جاتی ہیں اور سبز باغ دکھائے جا رہے ہیں جو کہ جھوٹے اور لغو ہیں، فاٹا کا خیبرپختونخواہ سے انضمام کا فیصلہ فاٹا کے عوام کو کرنا ہے ناکہ گنتی کے چند لوگ اُن کی تقدیر کا فیصلہ کریں گے چنانچہ ہم فاٹا کی ملکیت پر کسی کو ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے اور فاٹا کے عوام کے حق کے لیے جو بن سکا کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری کسی کے ساتھ ذاتی لڑائی نہیں ہے لیکن پاکستان اسلام کے نام پر بڑی قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا ہے جس کے لیے لاکھوں افراد نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور جس کا اپنا کلچر اور تشخص ہے جسے ختم کرنے کے لیے عالمی سازشیں کی جا رہی ہیں چنانچہ جمعیت علماء اسلام کا ایک ایک کارکن مغربی تہذیب لانے والوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنے گا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر الحاج اکرم خان درانی،صوبائی امیر صوبہ خیبر پختونخوا مولانا گل نصیب خان ودیگر نے بھی خطاب کیا۔
