جیکب آباد:
ڈپٹی چیئر مین سینٹ و جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاہے کہ ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی کرنے والوں کو سامنے لاکر عبرتناک سزادی جائے ،متحدہ مجلس عمل جلد بحال ہوگی ،الیکشن نئی حلقہ بندی کے تحت ہو یا پرانی بلوچستان کو ہر ضلع پر ایک قومی اسمبلی کی نشست دی جائے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے جیکب آبادمیں ای ٹی او عبدالوحید تھیم سے والدہ کی وفات پر تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر حافظ خلیل احمد ،جے یوآئی کے ضلعی امیر ڈاکٹر اے جی انصاری ،حافظ میر محمد بنگلانی ،مولانا عبدالجبار رند،حماد اللہ انصاری ،تاج محمود امروٹی ودیگر موجودتھے ،مولانا عبدالغفور حیدر ی نے کہاکہ ختم نبوت قانون میں ترمیم کے مسئلے پر جمعیت علماءاسلام سب سے زیادہ حساس تھی ،ہم پارلیمنٹ میں اس معاملے پر کامیاب ہوئے اورختم نبوت حلف نامے کو من وعن بحال کرایا ،قادیانیوں کی حیثیت کے حلف نامے بھی اصل حالت میں بحال ہوئے اسمبلی میں متفقہ طورپر سیون بی اورسیون سی کو متفقہ طور پرمنظورکروایا ،اس طرح ختم نبوت کاقانون بحال ہونے کے ساتھ ساتھ مزید محفوظ ہوگیا ،اب کوئی مائی کا لال اسمبلی میں ترمیم کے ذریعے بھی ختم نبوت کے قانون کو تبدیل نہیں کرسکتا ،جن لوگوں کی یہ خواہش تھی اس طرح بے خبری میں اپنے مقاصد حاصل کریں گے ،اسمبلی میں متفقہ طورپر حلف نامے کے تبدیلی کو ختم کرکے ان کے منہ پر طمانچہ ماراہے ،ختم نبوت قانون پر کوئی مصلحت یا سودے بازی نہیں ہوسکتی ،اللہ کا شکرہے حکومت نے ہو ش کے ناخن لیے اور اس مسئلے کی حساسیت کا احساس ہوا ،انہوںنے کہاکہ ختم نبوت قانون میں کی گئی تبدیلی کے متعلق بنائی گئی کمیٹی وزیر اعظم کو رپورٹ پیش کرے گی اور وزیر اعظم کی ذمہ دای ہے کہ اس کےمعاملہ میں ملوث عناصرکو سامنے لاکر عبرتناک سزادی جائے ،ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ عام انتخابات نئے حلقہ بندیوں پر ہو ں یا پرانے بل دوتہائی اکثریت سے قومی اسمبلی میں پاس ہوگیاہے سینیٹ میں پیش ہونا باقی ہے ،انہوںنے کہاکہ ترقیاتی کام رقبے کے لحاظ سے ہوتے ہیں شہروں سے نہیں ،بلوچستان ترقی کے لحاظ سے بہت پیچھے ہے بلوچستان کو فی اضلاع پر ایک قومی اسمبلی کی نشست دی جائے ،صوبہ بلوچستان کی نشستیں فیصل آباد ڈویژن جتنی بھی نہیں ہیں ،بلوچستان کو 34قومی سیٹیں دی جائیں ،بلوچستان کے متعلق وفاق اورباز شخصیات صوبے کے حقوق کی بات تو کرتی ہیں لیکن بعد میں مکر جاتی ہیں ،بلوچستان عرصہ درازسے نظر اندازہورہاہے
،انہوںنے کہاکہ متحدہ مجلس عمل جلد بحال ہوگی اس حوالے سے دسمبر میں اجلاس ہوگا فاٹا کو ضم کرنے سے پہلے وہاں کے لوگوں کی رائے بھی لی جائے ۔
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔