فاٹا کے مسئلے کا ازسر نو جائزہ لیا جائے، پہلے انضمام پھر رواج ایکٹ، حکومت اپنے فیصلے پر قائم نہیں ،فاٹا انضمام سے متعلق حکومتی موقف میں عدم استحکام ہے۔مولانا فضل الرحمان

پشاور:
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنا اتفاق رائے میں مارشل لاء لگانے کے برابر ہے ،فاٹا انضمام سے متعلق حکومتی موقف میں عدم استحکام ہے، فاٹا کے مسئلے کا ازسر نو جائزہ لیا جائے، پہلے انضمام پھر رواج ایکٹ، حکومت اپنے فیصلے پر قائم نہیں ہے۔
جمعیت علماءاسلام صوبہ خیبرپختون خوا کے صوبائی سیکرٹریٹ پشاور میں فاٹا قبائل کے جرگہ کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نےکہا کہ جرگے میں فوری طورپر فاٹا سپریم کونسل کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
قبائلی عوام نے فاٹا انضمام کے فیصلے پر ا زسرنو جائزہ لینے کا مطالبہ کیا،انضمام قبائلی عوام کا فیصلہ نہیں ہے، فاٹاانضمام سے متعلق حکومتی موقف میں عدم استحکام ہے،پہلے انضمام پر رواج ایکٹ ،حکومت اپنے فیصلے پر قائم نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بیان کا مطلب اتفاق رائے سے مارشل لاء لگانے کے برابر ہے، اس قسم کے بیانات سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے، ایم ایم اے کی بحالی کے حوالے سے 9نومبر کو لاہور منصورہ میں اجلاس ہوگا،فاٹا کے مسئلے کا ازسر نو جائرہ لیا جائے۔