قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کاآغا شورش کاشمیری کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب
اسلام آباد:
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جب ہم نے سازشی اور جیب کترے پکڑ لئے تو امریکہ میں تشویش پھیل گئی ، ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ سازشیں کہاں سے ہوتی ہیں اور لابیاں کس طرح سے کام کرتی ہیں ، ہمیں ان سازشوں کیخلاف ملکر کام کرنا ہو گا،امریکہ کے کچھ سینیٹرز نے اپنے وزیرخارجہ کو خط لکھ کر کہا کہ پاکستان کو قادیانیوں کے حوالے سے خصوصی تشویش کا ملک قراردیا جائے ،
ہمیں اپنے اکابرین کا احترام کرنا ہوگا ان کو تاریخ میں جگہ دینی ہوگی ، احمدنورانی پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے ، انجینئر فیض احمد کی رہائی کیلئے تمام ادارے کام کریں نیشنل پریس کلب میں آغا شورش کاشمیری کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آغاز شورش کاشمیری دانشور، خطیب اور نامور صحافی تھی ،انہوں نے ادب کو نیا لہجہ دیا ہے ، صحافت میں جرات مندانہ کردار کو فروغ دیا ہے ، ادب کی دنیا میں اردو ادب کو تین سو سے زائد نئی اصلاحات متعارف کروائی ہیں اس موقع پر ان کے کلام کو بھی سنایا
ہر دور میں ہر حال میں تابندہ رہوں گا
میں زندہء جاوید ہوں پائندہ رہوں گا
تاریخ میرے نام کی تعظیم کرے گی
تاریخ کے اوراق میں پائندہ رہوں گا
صحافت کی دنیا میں ظفر علی خان ان کے آئیڈیل تھے . مولانا ظفر علی خاں نے یوں اظہار عقیدت کیا
شورش سےجو میرا رشتہ ہے وہ ازلی ہے
میں وقت کا رستم ہوں تو وہ ثانی سہراب
انہوں نے کہا کہ ہمارے اکابر کی نظروں میں ان کو بہت بڑی نسبت حاصل ہے ، ہم ان کا قرض نہیں چکا سکتے ، وہ تحریکوں کو روح اور زندگی دیا کرتے تھے ، ان کی شعلہ بیانی اپنے دور کی جداگانہ خصوصیت ہے ،آج کے حالات میں ہمیں پھر شورش کو یاد کرنا پڑرہا ہے ، شورش کاشمیری نے کہا کہ ختم نبوت سے مذاق نہیں چلے گا ، جو ختم نبوت کا مذاق اڑاتے تھے شورش کاشمیری انہیں رات کی تاریک سناٹوں کی پیداوار کہا کرتے تھے۔
سرزمین پاک میں ختم نبوت سے مذاق
ایک ہلچل ہے ملائک میں سر عرش بریں
رات کی تاریک سناٹوں کی پیدوار لوگ
میکدوں میں سیرت خیر البشر پر نکتہ چینی
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں اکابرین کا احترام کرنا ہوگا ، ان کو تاریخ میں جگہ دینی ہوگی و ہ انگریزوں سے آزادی کی تحریک کے علمبردار تھے ، ان کی شاعری میں ایک ذوق اور تحریکی ولولہ تھا جس کی آج اشد ضرورت ہے
اپنی تحریک میں اٹھاؤں گاایسے شہید
جن کے مدفن کو زمین کربلا دینی پڑے
اور اتنا کردونگا ماؤں کی محبت کو بلند
دل کے ٹکڑوں کو شہادت کی دعا دینی پڑے
شورش کاشمیری کا جنازہ مفتی محمود نے پڑھایا ، شورش کاشمیری اپنی زندگی میں ہی اپنا مرثیہ پڑھا کرتے تھے۔
الغرض یہ اس مقرر کا سفرہے آخری
عمر بھر رہا جس کو خطیبانہ کمال
جس طرف نکلا جہاں پہنچا فضاء پر چھا گیا
اس کے سر پر تھا فروزاں سایہ اے عزت تعال
اور دس برس سختیاں جھیلیں بنام حریت
قید تنہائی میں کاٹے جس نے اپنے ماہ وسال
شاعرانہ روپ تھا اس کی زباں کا بانکپن
اس کے لہجے سے ٹپکتا تھا ادیبانہ جلال
اور بات سچی دار کے تختے میں بھی کرتا تھا وہ
ٹوکتا کوئی اسے کس شخص میں تھی یہ مجال
اس کے حق میں سب کے سب مؤمن دعاکرتے رہیں
بخش دے اس کے گناہوں کو خدائے لایزال
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ احمد نورانی پر حملہ آزادی صحافت پر حملہ ہے ،ذمہ داروں کو بے نقاب کیا جائے ، احمد نورانی پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں .انہوں نے کہا کہ ہمارے آنے سے قبل یہاں ایک نوجوان نے مغوی والد پر پریس کانفرنس کی انجینئر فیض احمد کی رہائی کیلئے تمام ادارے کوشش کریں .انہوں نے کہا کہ آج ایک خبر رپورٹ کی گئی ہے کہ جو ہمارے ملک میں واقعات ہو رہے ہیں
کبھی توہین رسالت کے قانون کا مسئلہ اٹھایا جاتا ہے ، کبھی ختم نبوتؐ کا مسئلہ اٹھایا جاتا ہے ،امریکہ کے کچھ سینیٹر ز نے اپنے وزیرخارجہ کو خط لکھا ہے کہ پاکستان کو خصوصی تشویش کا ملک قراردیا جائے کہ وہاں قادیانی محفوظ نہیں .مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جب ہم نے سازش اور جیب کترے پکڑے تو وہاں اتنی تشویش پھیل گئی ، ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ سازشیں کہاں سے ہوتی ہیں اور لابیاں کس طرح کام کرتی ہیں۔
مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان شروع دن سے ہی امریکہ کا اتحادی رہا ہے مگر امریکہ نے ہمیشہ اپنا کام نکالا اور پاکستان کے مفادات کو تباہ کیا نائن الیون کے بعد امریکہ نے قدم با قدم پاکستان کیلئے مشکلات پید اکیں ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی ، بدامنی ، سیاسی و معاشی بحران یہ امریکہ کے تحفے ہیں اس نے پوری دنیا میں مسلمانوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے اسلئے نہ صرف پاکستانی قوم بلکہ پوری ملکت اسلامیہ اس سء نفرت کرتی ہے انشاء اللہ جلد امریکہ کا سورج غروب ہونے والا ہے سازشوں کے زریعے عدم استحکام پید ا کر کے خونی کھیل کھیلنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے چین و پاکستان سمیت خطے کے تمام ممالک کو مل جل کر ان سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی حمایت کرنے پر ہمارے راستوں میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے۔
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔