سکھر :
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ و مرکزی سیکر ٹری جنرل جمعیت علماء اسلام مولانا عبدالغفور حیدری مدظلہ نے کہا ہے کہ ملک کے حالات انتہائی خراب ہیں اور ملک اس وقت نازک دور سے گذر رہا ہے، امریکہ ہم سے بار بار ڈو مور کا مطالبہ کررہا ہے، سیکولر اور لبرلز کے نام پر چند لوگ نوجوانوں کو گمراہ کرنے میں مصروف ہیں، پاکستان جس مقصد کے لئے حاصل کیا گیا، نوجوان اس کے حصول کے لئے کردار ادا کریں، 2018ء کے انتخابات میں جمعیت علماء اسلام سندھ سمیت ملک بھر سے کامیابی حاصل کرے گی۔ لب مہران پارک سکھر میں منعقدہ بزم طلباء کنونشن بسلسلہ تاسیس جمعیت طلباء اسلام سے خطاب میں مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ نوجوان اس ملک کا مستقبل ہیں، نظام مصطفیٰ، ختم نبوت تحریک کی کال پر نوجوانوں کو جب بھی پکارا گیا وہ اپنی جان ہتھیلی پر رکھ میدان عمل میں نکل آئیں انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنا ڈو مور کا ڈرامہ بند کرے پاکستانی عوام نے امریکہ کے ڈوبنے مور کے مطالبے پر بڑی قربانیاں دی ہیں لیکن اب امریکہ کا کوئی مطالبہ تسلیم نہیں کیا جائے گا، انہوں کہا کہ کسی بھی نظام کی تبدیلی عورتوں کے ذریعے نہیں آسکتی نظام کی بہتری اور ملک کی مضبوطی کیلئے موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے ، کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مولانا امیر زمان نے کہا کہ کامیابی اسلامی نظام کے نفاذ میں ہی ہے، سر سے کفن باندھ کر ملک میں اسلامی نظام لاگو کرائیں گے اور پاکستان کی حفاظت کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امریکی امداد کی ضرورت نہیں، گھاس کھاسکتے ہیں لیکن امریکہ کی غلام قبول نہیں کریں گے۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ حکمرانوں کے مظالم کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں،آئندہ انتخابات میں بھرپور کامیابی حاصل کرکے سندھ اسمبلی میں پرچم نبوی لہرائیں گے، ظالم اور جابر حکمرانوں کو شکست دے کر سندھ کے مظلوم عوام کو ظالموں سے نجات دلائی جائے گی ۔
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب