جمعیت علماء اسلام پاکستان کے امیر مولانا فضل الرحمٰن دامت برکاتہم کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ کرپشن کانہیں بلکہ سیاسی بحران کا ایجنڈا ہے۔ ایسے بحران ملک کیلئے مفید نہیں ہیں۔
اسلام آباد:
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان مدظلہ نے وزیراعظم میاں نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کے بعد اپنا موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی بحران پیدا کر کے پاکستان کو عدم استحکام کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔ سارا کچھ عدم استحکام اور پاکستان کی سلامتی کو مخدوش کرنے کی شروعات ہو سکتی ہے۔ پہلے بھی کہا تھا کہ یہ معاملہ کرپشن نہیں بلکہ سیاسی بحران کا ایجنڈا ہے۔ ایسے بحران ملک کیلئے مفید نہیں ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ یہ سپریم کورٹ کا فیصلہ عالمی معیار پر پورا اترے گا۔ کیا اس فیصلے کے بعد پاناما کمپنیوں اور فلیٹس کا پیسہ پاکستان آ جائے گا؟ اگر ایسا نہ ہوا تو اس کا مطلب ہے کہ اس کا مقصد صرف ایک وزیر اعظم کو ہٹانا تھا؟َ انہوں نے کہا کرپشن اور کمیشن پر کوئی فیصلہ نہیں آیا۔ نیب پر مدعی جماعت کو بھی اعتماد نہیں تھا لیکن آج اسی میں کیس ڈالے جا رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کی نااہلی کے بعد اس وقت ملک میں کوئی سربراہ نہیں، اس کا کون ذمہ دار ہے؟ سپریم کورٹ جب وزیر اعظم کو نااہل قرار دے رہی تھی تو اسے خلا کا بھی سوچنا چاہیے تھا۔
تمام صورتحال کو بڑی ذمہ دارانہ انداز میں سنبھالنا ہوگا اس ضمن میں میاں نواز شریف کو بھی مشورہ دیا ہے کہ جمہوریت میں مزید بحران پیدا نہیں کرنے جو بحران آئے ہیں ان سے نہایت سمجھداری سے نمٹا جائے اور ملک کو نقصان سے بچایا جائےاور جلد از جلد وزیراعظم کا انتخاب کرکے اس خلا کو پر کیا جائے۔
یہ معاملہ کرپشن کانہیں بلکہ سیاسی بحران کا ایجنڈا ہے۔ ایسے بحران ملک کیلئے مفید نہیں ۔مولانا فضل الرحمان
Facebook Comments