اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام کی قائم کردہ مرکزی مزاکراتی کمیٹی برائے الیکشن 2018 کا دوروزہ اجلاس زیر صدارت مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفورحیدری منعقد ہوا ۔
اجلاس میں فاٹا سمیت چاروں صوبوں سے اراکین کمیٹی کی شرکت ، دینی جماعتوں کے اتحاد سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطے پہ اتفاق
تفصیلات کے مطابق جمعیت علماءاسلام کے مرکزی کمیٹی برائے الیکشن 2018 کا اجلاس مرکزی سیکرٹری جنرل جمعیت علماءاسلام مولانا عبدالغفور حیدری مدظلہ کی صدارت میں ہوا ، اجلاس کے بعد مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ 2018 کے عام انتخابات میں دینی جماعتوں کا اتحاد ناگزیر ہوچکاہے۔
کیونکہ بعض قوتیں مغربی کلچر اور مغربی تہذیب کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہیں ، ایسے حالات میں پاکستان کےاسلامی تشخص اور پاکستان کی اسلامی تہذیب کو فروغ دینا اور قیام پاکستان کے بنیادی مقاصد کو ہدف بناکر مشترکہ جہدوجہد کرنا اور پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست کی شکل دینا لازمی ہے جس میں اسلامی اقدار کیساتھ انصاف اور حقوق کا تحفظ لازمی ہے، انہوں نے کہا کہ انصاف ہر شخص کا بنیادی حق ہے اور انصاف ہر پاکستانی کو نظام عدل کی صورت میں مل سکتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں سے بھی مزاکرات کرینگے جو پاکستان کی وحدت اور یکجہتی پہ یقین رکھتے ہوں
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔