عام انتخابات کیلئے بھر پور تیاری کا حکم، سیاسی جماعتوں سے انتخابی اتحاد کے لیے کمیٹی تشکیل،امریکہ اور بھارت کا گٹھ جوڑپاکستان اور چائنہ کے اتحاد کو نقصان پہنچانے کے لیے ہے، تمام آف شور کمپنیوں کے مالکان کا احتساب ہونا چاہیے،عدالتی سماعتوں کو سیاسی مسئلہ بنا جارہاہے ،لاہور میں دو روزہ اجلاس کے اختتام پر مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ کی میڈیا بریفنگ

لاہور:قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ نے پارٹی کی جنرل کونسل کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر ر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ پارٹی کی تمام ذیلی تنظیموں کو آئندہ عام انتخابات کی بھر پور تیاری کا حکم کر دیا ہے،دوسری سیاسی جماعتوں سے انتخابی اتحاد کے لیے کمیٹی بنائی گئی ہے،کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی خطے کی معاشی ترقی کو روکنے کی سازش ہے،امریکہ اور بھارت کا جوڑپاکستان اور چائنہ کے اتحاد کو نقصان پہنچانے کے لیے ہے،پاکستان کو جاندار موقف اپنا کر کردار ادا کرنا ہوگا جس کے لیے ملک میں اندرونی استحکام ضروری ہے۔حکومت پاکستان عرب اور خلیجی ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لیے کردار ادا کرے،سانحہ مستونگ کے متاثرہ افراد کے لیے آج تک کسی قسم کی امداد کا علان نہیںہوا۔پانامہ کیس عدالت میں ہے، جے آئی ٹی کا کردار متنازعہ ہے، وزیر اعظم نے اپنےآپ کو پیش کرکے بہتر اقدام کیا، متنازعہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کو عدالت عظمٰی متنازعہ تصور کرےتاکہ عدالت عظمٰی کی غیر جانبداری پر سوال نہ اٹھے،تمام آف شورکمپنیوں کے مالکان کا احتساب ہونا چاہیے،ایک ہی جرم کا مرتکب دوسرے کے خلاف مدعی کیسے بن سکتا،عدالتی سماعت کو سیاسی مسئلہ بنا یا گیاہے،سیاسی تنازعے پریکطرف ایکشن مناسب نہیں ہوگا،جےآئی ٹی کے طریقہ کار پر اعتراض ہے،جے آئی ٹی میں پیش ہونے والوں کے تاثرات کو نظراندازنہیں کرنا چاہیے،اگر جے آئی ٹی کو عدالت سے تعبیر کیا جائے تو پھر عدالت نے اس کا قیام کیوں کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دوستی نبھانے والے ہیں اتحاد کو مشکلات میں نہیں ڈالنا چاہتے، کہیں سوئس اکاونٹ اور کہیں کسی اور چیز کو جواز بنا کرکبھی ذوالفقا ر علی بھٹو کوسولی پر لٹکایا جاتا ہے،کبھی یوسف رضا گیلانی کو تو کبھی نواز شریف کو گھربھیجنے کی بات ہوتی ہے۔