احمد پور شرقیہ:
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کی سانحہ احمد پور شرقیہ میں شہداء اور زخمیوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت و ہمدردی کے لئے جائے وقوعہ آمد
شہداء کے لئے بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا فرمائی،
اس موقع پر قائد جمعیت نے ورثاء سے اظہار افسوس کرتے ہوئے اس واقعے کو قومی سانحہ قرار دیا،
مولانا نے اس امر کا اظہار کیا کہ میری خواہش ہے کہ اس سانحے سے متاثر ہونے والے تمام افراد سے فرداً فرداً انکے گھر جا کر اظہار ہمدردی کروں،میں اپنی جماعت کے تمام مقامی ذمہ داران کو یہ ہدایت کرتا ہوں کہ وہ متاثرین کے گھروں میں جا کر میری طرف سے تالیف قلب کا سامان کریں،
مزید کہا کہ سانحے کے اثرات تا دیر محسوس کئے جائیں گے،
قائد جمعیت نے اس موقع پر ورثاء کو یقین دہانی کرائی کہ میں اس سانحے کے حوالے سے جلد صوبائی و وفاقی حکومت کے ذمہ داران سے خصوصی ملاقات کروں گا اور آپکی آواز اور مطالبات ان تک پہنچاؤں گا۔
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔