ہم آج بھی اس ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں قائد جمیعت مولانا فضل الرحمن کی سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس

اسلام آباد :
آج سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان مدظلہ کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی اور مستونگ میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولاناعبد الغفور حیدر ی کے قافلے پر ہونیوالے حملے کی مذمت اور شہادتوں پر فاتحہ خوانی کی ،سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ نے کہا کہ افتخار محمد چوہدری یہاں آئے اور ہمارے زخموں پر مرحم رکھاہم ان کے شکر گزار ہیں ۔
کوشش کی گئی ہے کہ مذہبی نوجوانوں کو اشتعال دلا کر ریاست کےسامنے لایا جائے ،مگرہم پاکستان کو مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں ،مستونگ جیسے واقعات سے ہمارامشن اور راستہ تبدیل نہیں ہو سکتا ، انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں ،ملک میں جائز حکمرانی اور امن کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی اور ہم کامیاب ہونگے ۔
اس موقع پر سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا تھا کہ حکومت دہشتگردی کیخلاف ٹھوس اقدامات کرے ۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمان سے مطالبہ کیا کہ وہ حکومت سے قاضی فیض عیسیٰ کی رپورٹ پر عملدرآمد کرانے میں کردار ادا کریں ۔انکا کہنا تھا کہ ہم دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں اور دہشتگردی کو کسی صور ت برداشت نہیں کریں گے ۔دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے دوران مستونگ حملے میں شہید ہونے والے افراد کے لیے دعائے مغفرت اور لواحقین سے اظہار ہمدردی بھی کی ۔