سی پیک پاکستان کے اقتصادی مستقبل کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن موجودہ حکومت نے چین کے اعتماد کو نقصان پہنچایا جس پر آرمی چیف کو وضاحت کے لیے خود چین جانا پڑا۔مولانا فضل الرحمٰن

ماضی کی باتیں نہیں چھیڑنا چاہتے ،ْ مستقبل کی طرف دیکھناچاہتے ہیں ،ْاپوزیشن کو تقسیم نہیں دیکھنا چاہتے، نوازشریف سے بات کی ہےآصف زرداری سے بھی کروں گا۔
ملتان: جمعیت علمائے اسلام کے امیرمولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ موجودہ حکومت نے چین کے اعتماد کو نقصان پہنچایا جس پر آرمی چیف کو وضاحت کے لیے چین جانا پڑا ،ْہم ماضی کی باتیں نہیں چھیڑنا چاہتے اور مستقبل کی طرف دیکھناچاہتے ہیں
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک انصاف نے پاکستانی قوم پر ایٹم بم گرائے ہیں، ان کی اقتصادی پالیسی پہلے ہی دن فلاپ ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سفارتی تعلقات کے آداب سے ناواقف ہیں، معاملات اپنی جگہ اور پروٹوکول اپنی جگہ ہوتا ہے۔انہوںنے کہاکہ سی پیک پاکستان کے اقتصادی مستقبل کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن موجودہ حکومت نے چین کے اعتماد کو نقصان پہنچایا جس پر آرمی چیف کو وضاحت کے لیے خود چین جانا پڑا۔
سربراہ متحدہ مجلس عمل نے کہا کہ وہ پیپلزپارٹی سے رابطہ کریں گے کیونکہ اپوزیشن کو متحد نظر آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ماضی کی باتیں نہیں چھیڑنا چاہتے اور مستقبل کی طرف دیکھناچاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن کو تقسیم نہیں دیکھنا چاہتے، اسی لیے میں نے نوازشریف سے بات کی ہے اور آصف زرداری سے بھی کروں گا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومتیں بننی چاہئیں لیکن جائز راستوں سے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ تحریک انصاف کی اقتصادی پالیسی پہلے ہی دن فلاپ ہوگئی ،ْانہوں نے پاکستانی قوم پر ایٹم بم گرائے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ سفارتی تعلقات کے آداب سے ناواقف ہیں، معاملات اپنی جگہ اور پروٹوکول اپنی جگہ ہوتا ہے۔