کراچی ؍متحدہ مجلس عمل کے قائدین نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان کو اسلامی اور خوشحال پاکستان بنائیں گے ،پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد جاری رہے گی ، حکومت ملی تو سودی نظام کا خاتمہ کریں گے ، ہم وہ نظام چاہتے ہیں جس میں چیف جسٹس کے ہاتھ میں انگریز کی کتاب کے بجائے قرآن کی کتاب ہو ، 2018کا الیکشن کلچر ، غیرت اور بے غیرتی مسجد اور ڈانس ، کرپشن اور نظریات کے درمیان مقابلہ ہے جو کتاب کو ووٹ دے گا وہ نظام مصطفی کو ووٹ دے گا،۔انقلاب اور تبدیلی صرف کتاب ہی لاسکتی ہے ۔ ہم کراچی کو ایسا شہر بنائیں گے جس کی حکومت کے ماتحت تمام ادارے ہوں اور کراچی کے مسائل حل ہو۔ہم پانی کے مسئلے کے حل کے لیے پانی کے تمام منصوبے مکمل کریں گے ،آج عوام کی عدالت لگی ہوئی ہے اور عوام اپنی عدالت میں ان حکمرانوں اور ٹولے کو دوبارہ مسلط نہ ہونے کا فیصلہ دیں ،آج مجلس عمل کی صورت میں عوام کے لیے ایک امید کی کرن ہے اور علماء کرام کی قیادت میں ملک کی کشتی کو بھنور سے اور قوم کو بحران سے نجات دلائی جاسکتی ہے ،بلٹ کے ذریعے نہیں بیلٹ کے ذریعے سے نظام مصطفی نافذ کریں گے ، کراچی میں امن لائیں گے ،ریاست کو سیکولر و لبرل نہیں بننے دیں گے،اگر ایم ایم اے کے مینڈیٹ کو چور ی کیا گیا تو پھر دمادم مست قلندرہوگا۔ان خیالا ت کا اظہار متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن ، سینئر نائب صدر سینیٹر سراج الحق ، شاہ اویس نورانی ، علامہ عارف حسین واحدی، علامہ راشد خالدمحمودسومرو،مولانا عبدالغفور حیدری اوردیگر نے اتوار کو مجلس عمل کراچی کے تحت باغ جناح میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کے دورن کہی ۔اس موقع پرایم ایم اے کے قومی و صوبائی حلقوں سے انتخاب میں حصہ لینے والے امیدوار اور دیگر رہنما ؤں نے بھی خطاب کیا۔ اجتماع میں NA-245کے امیدوار سیف الدین ایڈوکیٹ نے مارٹن کواٹر کے مکینوں کے ملکیتی حقوق دلوانے کے حوالے سے قرارد بھی پیش کی۔متحدہ مجلس عمل پاکستان کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پاکستان 70سالوں سے مذہب بیزار طبقے کے قبضے میں ہے ، ملک کا سیاسی و معاشی نظام مذہب بیزار طبقے کے ہاتھ میں رہا ہے ۔ عوام کو ایک بار پھر موقع مل رہا ہے کہ اپنے اور ملک کے مستقبل کی بہتری کے لیے ایسی قیادت کو ووٹ دیں جو ملک میں اسلامی نظام نافذ کرے اور عوام کو مسائل سے نجات دلائے ۔انہوں نے کہاکہ آج کی جنگ تلواروں سے نہیں ووٹ کی پرچی سے لڑی جارہی ہے آج اسے حق کے لیے استعمال کیا گیاتو حق جیت جائے گا ۔ووٹ کی پرچی سے ملک کا نظام اور اقتدار تبدیل ہوسکتاہے ۔ماضی میں ملک پر مسلط رہنے والے عوام کو کچھ نہیں د ے سکتے ۔اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کو کبھی منظور نہیں کیا گیا ۔انہوں نے کہاکہ آج ملک کے اندر عوام کی جان و مال محفوظ نہیں ہے جو ریاست کی ذمہ داری ہے 70سالوں میں یہ عوام کو حقوق اور تحفظ نہیں دے سکے اب اس طبقے اور ٹولے کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ۔آج عوام کی عدالت لگی ہوئی ہے اور عوام اپنی عدالت میں ان حکمرانوں اور ٹولے کو دوبارہ مسلط نہ ہونے کا فیصلہ دیں ۔انہوں نے کہاکہ آج ملک قرضوں میں جکڑا ہواہے اور ورلڈبنگ اور آئی ایم ایف کے کہنے کے مطابق ہی ہمارا بجٹ بنتا ہے ۔مجلس عمل کی جب خیبر پختونخواہ میں حکمرانی تھی تو صوبے پر 80ارب روپے کا قرضہ تھا لیکن آج وہ صوبہ 350ارب روپے کا مقروض ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے بانی نے ملک کی معیشت قرآن و سنت پر رکھی تھی لیکن حکمرانوں نے قائد اعظم کے فرمان اور قرآن کے خلاف ملک کی معیشت سودی بنادی۔آج ملک کے اندر پانی کا بحران ہے ،پاکستان کی زراعت کی حالت بہت خراب ہے ۔حکمران ملک کے دریاؤں اور زاعت کا تحفظ نہیں کرسکے ۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کے اند ر ایک جماعت نے مذہب اور سیاست کو الگ الگ کرنے کی بات کی ہم نے اس کا مقابلہ کیا ایک جماعت نے قرارداد مقاصد کو آئین سے نکالنے کا کہا ہم نے اس کی مخالفت کی ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں لسانیت ، علاقائیت اور قومیت کے نام پر عوام کو لڑایا گیا اور لوگوں کا قتل عام کیا گیا ۔ملک کی سیاست کے اندر سے لسانیت، قومیت اور تعصبات کو ختم ہونا چاہیئے ۔ اسلام ہی ان خرابیوں کو دور کرسکتا ہے اور ہر طرح کے تعصبات سے بالاتر ہوکر ملک کو آگے لے کر چل سکتا ہے ۔ اسلام کی قوت اور طاقت سے مغربی ، یہودی اور سیکولر لابی کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے ، آج مجلس عمل کی صورت میں عوام کے لیے ایک امید کی کرن ہے اور علماء کرام کی قیادت میں ملک کی کشتی کو بھنور سے اور قوم کو بحران سے نجات دلائی جاسکتی ہے ۔ملک کے نظام کو تبدیل کرنا ہے تو ان قوتوں کو ہٹانا ہوگا جو بے حیائی اور فحاشی کو فروغ دے رہی ہیں ، علماء اگر نوجوان نسل کو برداشت کا درس ن ہ دیتے تو آج پاکستان کا نقشہ کچھ اور ہوتا ۔مجلس عمل کے سینیئر نائب صدر سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کو اسلامی اور خوشحال پاکستان بنائیں گے ، قائد اعظم کی وفات کے بعد ملک پر جو قیادت قابض ہوئیاس نے ملک اور قائد کے وژن سے دور کردیا ۔ پاکستان کا آئین ایک اسلامی آئین ہے اور ہم اس آئین کے مطابق اس ملک کو اسلامی مملکت بنانا چاہتے ہیں ، ہم خون کے آخری قطرے تک ملک کے اندر اسلامی نظام اور شریعت محمدی ؐ کے نفاذ کی جدوجہد جاری رہے گی ۔ ہمیں حکومت ملی تو شریعت نافذ کریں گے ، عشر وزکوٰۃ کا نظام لائیں گے ، سودی نظام معیشت کا خاتمہ کریں گے ۔زمین کی پیداوار اور کارخانے کی آمدنی جب مزدور کا حصہ ہوگا عدالت کے اندر فیصلہ قرآن کے مطابق ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ملک کے اندر کرپشن سے پاک نظام صرف اسلام کے عادلانہ اصولوں پر عمل کرکے ہی کیا جاسکتا ہے ،انسانوں کے دلوں کو تبدیل کیے بغیر ،کردار سازی کیے بغیر رشوت ،جھوٹ اور کرپشن کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا۔ آج ملک کو قوم کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو امریکا اور مغرب کی طرف دیکھنے والی نہ ہو بلکہ مکہ اور مدینہ والی قیادت ہو جو جرات مندی اور بہادری کے ساتھ حالات کا مقابلہ کرسکے ۔انہوں نے کہاکہ ووٹ دینا ایک دینی فریضہ اور جہاد ہے اس ووٹ کی پرچی سے عوام اپنے اوپر مسلط رہنے والوں کو مسترد کر کے نئی اور ایماندار قیادت لاسکتے ہیں ۔عوام کے پاس 25جولائی کو بہترین موقع ہے کہ اپنے ووٹ کی طاقت سے ماضی کے حکمرانوں سے انتقام لیں اور ان کا احتساب کریں ۔حکمرانوں نے ملک و قوم کو ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کا مقروض بنادیا ہے ۔قومی بجٹ کا بڑا حصہ سودے قرضے کی ادائیگی پر صرف ہوجاتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ مجلس عم کے پاس ایک متبادل نظام ہے جو کتاب کو ووٹ دے گا ۔ہمارے ساتھ کوئی ایسا نہیں جن کا نام پنامہ لیکس میں ہو ، جو قرضے ہڑپ کرنے والے ہوں ۔ ہم ملک کے دفاع کے بعد سب سے زیادہ خرچ تعلیم پر کریں گے اور تعلیم کو مفت اور عام کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ ووٹ کو عزت تب ملے گی جب شریعت کو عزت ملے گی اسلام کو عزت ملے گی ،خواتین اور بچوں کو عزت ملے گی ۔ جب کراچی میں لاشیں گررہی تھیں تو یہ لوگ کہا ں تھے جو آج الیکشن لڑنے کراچی آگئے ہیں ۔ جبر و تشدد اور خوف و دہشت کے ماحول میں ہم ہی تھے جو کھڑے ہوئے تھے اور امن واخوت اور محبت کی بات کررہے تھے ۔انقلاب اور تبدیلی صرف کتاب ہی لاسکتی ہے ۔ ہم کراچی کو ایسا شہر بنائیں گے جس کی حکومت کے ماتحت تمام ادارے ہوں اور کراچی کے مسائل حل ہو۔ہم پانی کے مسئلے کے حل کے لیے پانی کے تمام منصوبے مکمل کریں گے ۔جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری اور مجلس عمل کے ترجمان علامہ صاحبزادہ اویس نورانی نے کہاکہ 26جولائی کا سورج مجلس عمل کی کامیابی کا پیغام لے کر طلوع ہوگا ۔جنرل پرویز مشرف نے امریکا کو پاکستان کے اندر کھلی آزادی دے کر ملک کی بنیادیں ہلا کر رکھدیں ۔کراچی میں ایم کیوا یم کی سرپرستی کی گئی اور عوام کو دہشت گردوں ، بھتہ خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ، کراچی کو لاشوں کا تحفہ دیا۔ 26سال تک شہر کا مینڈیٹ چوری کیا گیا ۔کراچی میں ہم نے حالات کے جبر کا مقابلہ کیا اور اپنے بزرگوں کے پیغام کو پھیلاتے رہے ان تمام حالات کی ذمہ داری آمروں پر عائد ہوتی ہے لیکن وقت آگیا ہے کہ حالات تبدیل کریں اب بلٹ سے نہیں بیلٹ سے فیصلہ ہوگا اور کراچی کے عوام کتاب کے نشان پر مہر لگاکر مجلس عمل کی قیادت کو کامیاب بنائیں گے امریکا کے غلاموں اور را کے ایجنٹوں کو مسترد کردیں گے ۔مرکزی سکریٹری جنرل اسلامی تحریک اور مجلس عمل کے مرکزی رہنما عارف حسین واحدی نے کہاکہ مجلس عمل کے آج جلسے نے سیکولر اور لبرل قوتوں کو مایوس اور ناامید کردیا ہے ،آج مزار قائد کے پہلو میں عہد کرتے ہیں کہ اس ملک کو قائد اعظم کے مشن اور وژن کے مطابق لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر تعمیر کریں گے اور وطن عزیز کو اسلام کا قلعہ بنائیں گے ۔ملک کے اندر سے سودی نظام معیشت اور کرپشن کا خاتمہ کریں گے ۔ کشمیر و فلسطین کی آزادی کی جدوجہد میں آگے بڑھ کر ان کا ساتھ دیں گے اور پورے ملک کے مسائل پر آواز اٹھائیں گے۔ مجلس عمل کے مرکزی ڈپٹی سکریٹری جنرل سینیٹرمولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ آج کراچی کے عوام نے مجلس عمل کے منشور اور پروگرام کا اعتماد کا بھرپور اظہار کردیا ہے ۔ ہمارا عزم ہے کہ ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے سب کے ساتھ انصاف ہوگا ، ہم ملک میں ایسا نظام لائیں گے جس میں عوام کے مسائل حل ہوں گے ، عوام ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم کرانے کی کوشش کرانے والوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔مجلس عمل اور مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مرکزی رہنما علامہ علی محمد ابو تراب نے کہا کہ ہمارا مقصد اور منشور ملک میں نظام مصطفی کا قیام ہے ، 25جولائی کا دن کتاب کی فتح کا دن ہوگا ،مجلس عمل کا سفید پرچم امن و محبت ا ور ایمان اور قرآن کی علامت ہے ۔ملک کے اندر دہشت گردی کے واقعات ملک کو کمزور کرنے کی سازش ہے ۔ہمیں اس سازشوں کو ناکام بنانا ہے اور ملک کو محفوظ اور مستحکم بنانا ہے۔ متحدہ مجلس عمل سند ھ کے صدر مولانا راشد محمود سومرو نے کہا کہ آج کراچی میں عظیم الشان جلسہ عام پر کراچی کے صدر حافظ نعیم الرحمن کو مبارکباد پیش کرتاہوں۔مجلس عمل کی قیادت و کراچی اور سندھ کے مسائل سے واقف ہے اور یہ قیادت ہی عوام کے مسائل حل کراسکتی ہے ۔عوام 25جولائی کو کتاب کے نشان پر مہر لگاکر سندھ کو جاگیرداروں اور وڈیروں سے کراچی میں قابض ٹولے سے نجات حاصل کریں گے ۔ پیپلز پارٹی کی قیادت سے ہمارا سوال ہے کہ ان کی حکومت اپنی قائد بے نظیر کے قاتلوں کو گرفتار نہ کراسکی تو وہ سندھ کے عوام کے مسائل کس طرح حل کرے گی وہ پہلے بھی حکومت کرچکی ہے اب پھر حکومت مل گئی توکیا کرے گی ۔مجلس عمل سندھ کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ آج شہر کراچی نے 15جولائی کو 25جولائی کا فیصلہ دے دیا ہے اور یہ فیصلہ کراچی کی تعمیر و ترقی کا فیصلہ ہے مجلس عمل کی کامیابی کا اعلان ہے ۔ اب لوٹوں کی بارات واپس جائے گی لوٹوں کی حکومت کرنے کا خواب بھی پورا نہیں ہوگا۔متحدہ مجلس عمل کراچی کے صدر حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ آج ملک میں خوف کی فضا کے باوجود ایک تاریخی جلسہ عام نے ثابت کردیا ہے کراچی کو روشنیوں کا شہر بنایاجائے گا ۔25جولائی کا دن شہر کے اندر سے تاریکیوں کے خاتمنے کا دن ثابت ہوگا ۔کراچی کے اندر 30سال کا دور انتہائی اندوہناک اور بدترین دور ہا ہے ۔لسانیت وعصبیت کی بنیاد پر عوام کو تقسیم کیا گیا اور قتل عام کروایا گیا ،جن لوگوں نے حقوق دلوانے کا وعدہ اور نعرہ دیا ان ہی لوگوں نے عوام کو دھوکا دیا ۔ عوام کے میندیٹ کو یرغمال بنایا گیا اور اسے وڈیروں اور جاگیرداروں کے ہاتھوں فروخت کردیا۔انہوں نے کہاکہ آج جو لوگ باہر سے آکر کراچی کے عوام کو حقوق دلوانے کی بات کررہے ہیں ان کو کراچی کے مسائل کا کچھ پتا ہی نہیں ہے ۔ صرف الیکشن لڑنے کے لیے کراچی آکر کراچی کے حقوق نہیں دلوائے جاسکتے ۔کراچی کے اندر اصل متبادل قوت مجلس عمل ہی ہے ۔آج کراچی میں پانی کا شدید بحران ہے ۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیوایم نے یہ مسئلہ حل نہیں کیا آج یہ دونوں جماعتیں کس منہ سے کراچی کے عوام سے ووٹ مانگ رہی ہیں ان کو شرم آنا چاہیئے ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے کراچی کے عوام کو کے الیکٹرک اور نادرا کے مظالم سے نجات دلوائی۔ عوامی جدوجہد کے باعث آج کے الیکٹرک کے نرخوں میں اضافے کی درخواست کو نیپرا نے مستردکردیا ہے ۔ ہم نے نادرا کے ایس او پی میں تبدیلی کرائی ہے جس سے کراچی کے لاکھوں افراد کو فائدہ ہوا ۔ہم ہی کراچی کے عوام کو بجلی ، پانی اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر مسائل سے نجات دلائیں گے۔ ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل کا آج کا جلسہ عام کراچی میں تبدیلی کا عنوان اور نشان سامنے آیا ۔کراچی ہمیشہ اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کا شہر رہا ہے ۔مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مرکزی نائب صدر اور مجلس عمل سندھ کے نائب صدر مولانا محمد یوسف قصوری نے کہا کہ مجلس عمل موم کی ناک نہیں جس طرف چاہے موڑ دیا جائے یہ وہ مکا ہے جو پانچوں انگلیاں مل کر بنتا ہے اس میں تمام مسالک اور مکاتب فکر کی قوت اور طاقت ہے اس طاقت سے لادین قوتوں اور سیکولر لابی کو شکست دی جائے گی ۔ہم اعلان کرتے ہیں کہ کراچی سمیت پورے سندھ میں اہلحدیث علماء اور پیروکاروں کا ووٹ کتاب کے لیے ہوگا۔سابق رکن قومی اسمبلی اور مجلس عمل کے مرکزی رہنما اسد اللہ بھٹو نے کہاکہ عوام 25جولائی کو امریکا کے یاروں اور قوم کو لوٹنے والوں کو مسترد کردیں گے ۔سابقہ حکمران ٹولے کو اب دوبارہ حکمرانی نہیں ملے گی ،مجلس عمل ملک کے آئین کی اسلامی دفعات اور ختم نبوت وتوہین رسالت کے قوانین کا تحفظ کرے گی۔ اسلامی تحریک سندھ کے صدر اور مجلس عمل سندھ کے جنرل سکریٹری مولانا ناظر عباس تقوی نے کہا کہ عوام بم دھماکوں سے خوف زدہ نہیں ہوں گے بلکہ 25جولائی کو سروں پر کفن باندھ کر گھروں سے نکلیں گے اور ملک میں نظام مصطفی کا نفاذ کر کے دم لیں گے اور کتاب کے نشان پر مہر لگاکر مجلس عمل کو کامیاب بنائیں گے ، مجلس عمل عوام کی حقیقی ترجمان ہے ۔مجلس عمل ملک کی داخلی اور خارجہ پالیسی کو ازسر نو مرتب کرے گی ۔امریکا ، بھارت اور اسرائیل کی سازشوں اور ریشہ دوانیوں کا سد باب کیا جائے گا ۔کشمیر اور فلسطین کی آزادی کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں گے ۔جمعیت علمائے اسلام اور مجلس عمل کے مرکزی رہنما محمد اسلم غوری نے کہاکہ 25جولائی کو اس شہر کے اندر سے ٹھپہ مافیا اور عوام کو یرغمال بنانے والوں کو ان کی اصل حیثیت سے آگاہ کردیں گے ۔ آج کا جلسہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اس شہر کے اندر چوروں ، بھتہ خوروں کا دور ختم ہوگیا ہے ۔25جولائی کتاب کی کامیابی کا دن ہوگا۔جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما انجینئر سلیم احمد نے کہاکہ اب قت آگیا ہے کہ کراچی کے دہشت گردوں اور راکے ایجنٹوں سے آزاد کرایا جائے ۔آگ اور خون میں جھونکنے والوں کو اب ہمیشہ کے لیے مسترد کردیا جائے ۔ کتاب کو کامیاب بنایا جائے ۔کتاب کی کامیابی ہی عوام کی کامیابی کی ضمانت ہے ۔مجلس عمل کراچی کے نائب صدر سید عامر نجیب نے کہاکہ کراچی کا مقدمہ مجلس عمل ہی نے لڑا ہے ۔30سال سے کراچی میں مسلط ٹولے نے کراچی کو تعصبات اور نفرت کی آگ میں جھونک دیا ہے ۔مجلس عمل کراچی کو اس آگ سے نکالے گی اور شہر میں محبت واخوت کو عام کرے گی عوام کے دیرینہ و بنیادی مسائل حل کرے گی ۔مجلس عمل کے نائب صدر اور اسلامی تحریک کے رہنما مولانا غلام محمد کراروی نے کہاکہ آج کا جلسہ عام اس بات کا ثبوت ہے کہ کراچی کے عوام بیدار ہیں اور مجلس عمل کے ساتھ ہیں ۔ امت کو فرقوں اور مسلکوں میں تقسیم نہیں کیا جاسکتا ،ہمارے درمیان 99فیصد مشترکات ہیں ، معمولی اختلافات اتحاد اور یکجہتی کو کبھی ختم نہیں کیا جاسکتا ۔ مجلس عمل ہی اتحاد و یکجہتی کی علامت ہے ۔25جولائی کو کتاب کی کابی کا دن ہوگامتحدہ مجلس عمل سندھ کے سیکرٹری مالیات قاری محمد عثمان نے کہاکہ ہم کراچی اور ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ۔ دہشت گردی کے واقعات سے خوف زدہ نہیں ہوں گے ۔25جولائی کا دن مجلس عمل کی کامیابی کا دن ہوگا اور ظالموں سے حساب لیا جائے گا۔جمعیت علمائے پاکستان اور مجلس عمل کے رہنما مفتی غوث صابر ی نے کہاکہ کراچی علم و محبت اور امن و اخوت کا گہوارہ تھا مگر چند مفاد پرستوں نے اس شہر کو تباہ و برباد کردیا ۔ مجلس عمل کراچی کو تباہی و بربادی سے نکال کر تعمیر نو کرے گی ۔ عوام کتاب کے نشان پر مہر لگا کر اپنے شہر کا مستقبل محفوظ بنائیں۔مجلس عمل کے سابق صوبائی پارلیمانی لیڈر مولانا عمر صادق نے کہا کہ ہم پاکستان کو اس کے اصل مقصد سے روشناس کرائیں گے اور لاکھوں مسلمانوں کے جس کلمے اور مقصد کے لیے یہ ملک حاصل کیا گیا تھا اس ملک کے اندر اسلام نافذ کریں گے
پاکستان ستر سالوں سے مذہب بیزار قوتوں کے قبضے میں رہا ہےآج ہم نے ووٹ کی طاقت سے ان قوتوں کا مقابلہ کرنا ہےاس ملک میں کسی یہودی لابی کے نظام کو قبول نہیں کرسکتے.مولانا فضل الرحمٰن
Facebook Comments