سپریم کونسل کے اجلاس کے بعد مولنا فضل الرحمن کی پریس کانفرنس متحدہ مجلس عمل کی مرکزی سپریم کونسل اجلاس میں تمام جماعتوں کے قائدین وفود کے ہمراہ شریک ہوئے

اسلام آباد :
میں مولانا فضل الرحمان نے متحدہ مجلس عمل کی مرکزی سپریم کونسل کےاہم اجلاس کے بعد سراج الحق، ساجد نقوی، اویس نورانی سمیت دیگر رہنماؤں کےساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا انتخابات منظم انداز کے ساتھ اور متفقہ امیدواروں کے ساتھ میدان میں اترنے کے لئے ہوم ورک کی ضرورت تھی جو مکمل ہوگیا ہے چاروں صوبوں میں متفقہ امیدواروں کی فہرست مرتب کرلی ہے ۔پوری یکسوئی اور نئے عزم کے ساتھ انتخابی میدان میں اتر رہے ہیں ایم ایم اے میں شامل جماعتیں متفقہ امیدواروں کی مکمل سپورٹ فراہم کریں گی مرکزی سطح پر عوامی رابطہ مہم کا آغاز کیا جارہا ہے 13 جولائی کو ملتان، 14 جولائی راولپنڈی اور 15 جولائی کراچی میں جلسہ عام ہوگا 21 ایبٹ آباد، 22 جولائی سے ملاکنڈ تک کے علاقوں کا دورہ کرینگے اگلے مرحلے میں ایک پارٹی سربراہ دیگر نمائندگاں کے ہمراہ ملک کے چپے چپے میں جائیں گے ہم انتخابات وقت پر ہونے کے خواہاں ہیں یہی آئینی تقاضا ہےانتخابات شفاف اور غیر جانبدار ہونے چاہیے نگران حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے ہر فریق کی جائز اور قانونی شکایات کا ازالہ ہونا چاہئے ہم آنے والی حکومت کو مشکوک نہیں بنانا چاہتے ایسے انتخابات ہونے چاہیں کہ جو شفاف ہوں یہی قومی سلامتی کا تقاضا ہے.قومی اسمبلی میں 191، چاروں صوبوں سے 404 ارکان اور 35 خواتین جنرل نشستوں پر ایم ایم اے پلیٹ فارم سے اتریں گے ہم ملک کو تذبذب سے نکالنا چاہتے ہیں اس لئے کہا انتخابات بروقت ہونے چاہئیں عام انتخابات کے شفاف ہونے کا یقین کرسکتے ہیں البتہ کچھ ادائیں ضرور نظر آئیں گی مقناطیس کی خاصیت ہے وہ کسی کے ساتھ جڑتا نہیں بلکہ اپنی طرف کھینچتا ہےسرویز کا تعلق نادیدہ قوتوں کے ساتھ ہوتا ہے جن کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔تمام سیاسی جماعتوں سے گزارش ہے کہ الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق کی پابندی کریںنیب ہو یا عدالت ان کا اپنا اختیار ہےانتخابات پر نیب اور عدالتوں کو بھی نظر انداز نہیں ہونا چاہیےای سی ایل میں نام ڈالنے کی حیثیت کیا ہےکچھ دن قبل ایک شخص کا نام ای سی ایل میں تھا مگر وہ چلا گیاانتخابات میں کچھ نہ کچھ عدائیں تو نظر آ رہی ہیں

Facebook Comments