ملتان:
ایم ایم اے کا 13 مئی کومینار پاکستان پر جلسہ ملکی انتخابی تاریخ کو بدل دے گا آئندہ انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کریں گے.مولانا فضل الرحمان
وزیراعظم کی فاٹا کےبارے میں تقریر سے تشویش پیدا ہوئی، مجھے اس پر تحفظات ہیں، اپنے مستقبل کا فیصلہ فاٹا کے عوام خودکریں گے،ایم ایم اے کا 13 مئی کومینار پاکستان پر جلسہ ملکی انتخابی تاریخ کو بدل دے گا،
جمعیت علماء اسلام امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان سے الحاق سے قبل ہمیں اسرائیل کو تسلیم کرنا ہو گا،
عمران خان اگر ملک کے وزیراعظم بنے تو یہ پاکستان کی بدقسمتی ہو گی،فاٹا کے بارے میں وزیراعظم کی تقریر سے تشویش پیدا ہوئی، مجھے اس پر تحفظات ہیں، اپنے مستقبل کا فیصلہ خودفاٹا کے عوام کریں گے، ایم ایم اے کا 13 مئی کومینار پاکستان پر جلسہ ملکی انتخابی تاریخ کو بدل دے گا۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میڈیا پر حکمرانوں کی اچھائیاں چھپائی جاتی ہیں اور برائیاں دکھائی جاتی ہیں، جو یہ سب کرواتے ہیں ہم ان مکار دوستوں کے شر سے پناہ مانگتے ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان اگر ملک کے وزیراعظم بنے تو یہ پاکستان کی بدقسمتی ہو گی۔ایک سوال کے جواب میں جمعیت علمائے اسلام امیراور ایم ایم اے کے صدر نے کہا کہ عمران خان سے الحاق سے قبل ہمیں اسرائیل کو تسلیم کرنا ہو گا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایم ایم اے کا 13 مئی کومینار پاکستان پر جلسہ ملکی انتخابی تاریخ کو بدل دے گا۔انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کا تجربہ پہلی بار نہیں ہے، ایم ایم اے پہلے بھی کامیاب رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے آئندہ انتخابات میں کتاب کے نشان کے ساتھ میدان میں اترے گی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری جماعت نے پہلے روز سے ہی بہاولپور اور سرائیکی صوبے کی حمایت کی ہے، جو لوگ اب اس کی حمایت کر رہے ہیں، انہیں 5 سال قبل کیوں یاد نہ آیا۔فاٹا اصلاحات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس حوالے سے مجھ سے نہیں وہاں کے عوام سے پوچھا جائے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں فاٹا میں ترقی ہو لیکن فاٹا کے بارے میں وزیراعظم کی تقریر سے تشویش پیدا ہوئی، مجھے اس پر تحفظات ہیں کیونکہ اپنے مستقبل کا فیصلہ فاٹا کے عوام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان خارجہ پالیسی کے حوالے سے مشکلات میں گھرا ہوا ہے اور ملک ابھی کسی داخلی بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اداروں اور فوج کا احترام کرتے ہیں۔
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔