پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد ۔ چین کے کمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری جنرل کی قیادت میں وفد کے اعزاز میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفورحیدری مدظلہ کی طرف سے ظہرانہ دیا گیا
پاکستان اور چائینہ دیرینہ دوست ہیں جنکی دوستی ہر لحاظ سے مضبوط ہے اسی دوستی کی بنیاد پہ باہمی اعتماد اور احترام موجود ہیں پاکستان اور چین ایک پالیسی سے وابسطہ ہے اور اقتدار خودمختاری اور علاقائی استحکام سے متعلقہ تمام امور بشمول تائیوان تبت ہانگ کانگ کے بارے میں چائینہ کی حمایت کرتا ہے ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈپٹی چئیرمین سینٹ مولانا عبدالغفورحیدری نے پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں چین کی کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کی قیادت میں چین کے پارلیمانی رہنماوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی اراکین بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ سی پیک اس ملک کی تقدیر بدل دیگی اور اس سے معیشت کے دروازے کھلیں گی انہوں نے کہا کہ ہمارا تعقلق باہمی تعاون کے ایک ایسے رشتے پر مبنی ہے جو علاقائی امن واستحکام پہ مبنی ہے انہوں نے کہا کہ سی پیک میں بلوچستان اور کے پی کے کو پہلی ترجیح حاصل ہونی چائیے تاکہ یہاں سے پسماندگی اور غربت کا خاتمہ ہو انہوں نے کہا کہ پاکستان چائنہ کی جنوبی چائینہ کے معاملے پہ چین کی حمایت کرتا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چائنا کے درمیان اقتصادی تعلقات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور ہم چائنا گورنمنٹ کے شکر گزار ہے کہ انہوں نے مختلف منصوبوں پر پاکستان کی معاونت کی جن میں سول نیو کلیئر پاور پلانٹس، قراقرم ہائی وےاپ گریڈیشن، عطاء آباد جھیل، گوادر پورٹ پہ کام ودیگر کئ سارے منصوبے شامل ہے ۔ ملاقات میں اعلی سطح کے تبادلے پہ بھی زور دیا گیا
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔