مردان:
مغربی ایجنڈہ ناقابل قبول ،حکومت ایم ایم اے کے حوالے کردو ملک سےکرپشن ختم ہوجائے گی۔ مولانا فضل الرحمان
تفصیلات کیمطابق مردان میں متحدہ مجلس عمل کی دوبارہ بحالی کے بعد پہلے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو کشمیر اور افغانستان کے مرنے والے لوگ نظر نہیں آرہے، اقوام متحدہ کی چھتری کے نیچے شام میں انسانیت کا قتل عام ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا قوموں کی آزادی چھین کر امن کے نام پر انسانیت کا خون کررہا ہے اور دنیا بھر میں انسانیت کا خون کیا جارہا ہے۔
کمزور نظام حکومت ملک کو ترقی نہیں دے سکتا، فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج کل پاکستان میں کہا جاتا ہے کہ یہ چور ہے وہ چور ہے، اس کا آسان فارمولا ہے، حکومت ایم ایم اے کے حوالےکردو، کرپشن ختم ہوجائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کچھ پتا نہیں حکومت کس کی ہے، حکمران عدالتوں میں کھڑے ہیں، کمزور نظام حکومت ملک کو ترقی نہیں دے سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بین الاقوامی دباؤ میں ہے، ہماری سیاست و پارلیمنٹ بین الاقوامی دباؤ میں رہتی ہے اور ملک میں قانون سازی بھی بین الاقوامی دباؤ میں آکر کی جاتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے لیکن ملک میں 70 سال سے سود کا کاروبار جاری ہے تاہم ہم مغرب کے ایجنڈے کو پاکستان میں نافذ نہیں ہونے دیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ آج بندوق اور تلوار کی جگہ ووٹ نے لے لی ہے، عوام کا ووٹ تلوار بھی ہے اور بندوق بھی، اسی لیے ووٹ کی پرچی کو حق کے لیے استعمال کریں گے تو حق ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ 13 مئی کو پورے پاکستان سے لوگ مینار پاکستان پر جمع ہوں گے جس میں قوم کو پاکستان کی اساس یاد دلائیں گے اور دنیا کو بتائیں گے کہ قرارداد پاکستان کو کیسے عملی جامہ پہنایا جاتا ہے۔
جلسہ سے سراج الحق،اویس شاہ نورانی ودیگر جمعیت علماءاسلام ومتحدہ مجلس عمل کے قائدین نے خطاب کیا
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب