پاکستان کی سیاست، پارلیمنٹ، معیشت، دفاع عالمی دباؤ میں ہے۔ ان انتہائی اہم شعبوں کو عالمی دباؤ سے نکالنے کے لئے عوام کو بیدار کریں گے،قومی ورکرز کنونشن میں آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کر دیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد :
متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن نے 13 مئی کو ایم ایم اے کے تحت مینار پاکستان لاہور پر جلسے عام کا اعلان کر دیا۔ 9 مئی کو ملتان ، 12 مئی کو بلوچستان کے علاقے مستونگ کے مقام پر جلسہ عام ہونگے۔29 اپریل کو مردان میں جلسہ عام ہو گا۔ 2 مئی کو اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں قومی ورکرز کنونشن میں آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کر دیا جائے گا۔
اس میں دینی جماعتوں کے مرکزی حکومت میں مزید شامل رہنے نہ رہنے کا واضح اعلان بھی کر دیا جائے گا۔ انتخابی امیدواروں کی نامزدگیوں کے لئے صوبائی پارلیمانی بورڈز تشکیل دیدیئے گئے ہیں جو مرکزی بورڈز کو اپنی سفارشات بھجوائیںگے، پاکستان کی سیاست، پارلیمنٹ،، معیشت، دفاع عالمی دباؤ میں ہے۔ ان انتہائی اہم شعبوں کو عالمی دباؤ سے نکالنے کے لئے عوام کو بیدار کریں گے۔
اس امر کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اسلام آباد میں متحدہ مجلس عمل کے سربراہی اجلاس کے بعد امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق،، اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی، جمعیت علمائے پاکستان نورانی کے رہنما صاحبزادہ انس نورانی، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سیکرٹری جنرل وفاقی وزیر مواصلات حافظ عبدالکریم، لیاقت بلوچ،، وزیرہاؤسنگ اکرم خان درانی اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سربراہی اجلاس میں ایم ایم اے کی ساری مرکزی قیادت شریک ہوئی۔ اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ 13 مئی اتوار کو مینار پاکستان پر عظیم الشان، فقید المثال تاریخ جلسہ عام ہو گا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اعلیٰ ترین مقاصد میں نظام مصطفیؐ کے لئے بھرپور عوامی تائید سے تحریک کا آغاز کرنا ہے۔ امت مسلمہ پرگذشتہ 15سالوں سے عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے، اسے ہر جگہ ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بارود کی بارش ہو رہی ہے اور امت مسلمہ خون کے دریا عبور کرنے پر مجبور اور جنگ کی آگ میں جل رہی ہے۔ ان حالات میں متحدہ مجلس عمل امت مسلمہ کی آواز بنے گی۔ تحریک آزادی کشمیر کو تقویت دی جائے گی۔ افغانستان کے صوبہ قندوز میں بعض بچوں کو بمباری کے ذریعے شہید کرنے والوں کے خلاف عوامی بیداری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عراق،، لیبیا، شام اور یمن سمیت اسلامی دنیا میں جو حالات ہیں اس حوالے سے قوم کو ایک پلیٹ فارم پر لائیں گے اور امت مسلمہ کے جذبات کی ترجمانی کی جائے گی۔
ان حالات میں پوری اسلامی دنیا پاکستان کی جانب دیکھ رہی ہے اور ایم ایم اے یہ آواز بن کر سامنے آئے گی۔ قومی سلامتی کو انتہائی اہمیت دیں گے۔ متحدہ مجلس عمل کے صدر نے کہا کہ پاکستان پر ہر طرف سے عالمی استعمال کا دباؤ ہے۔ پاکستان کی سیاست، پارلیمنٹ،، معیشت، دفاع عالمی دباؤ میں ہے۔ ان انتہائی اہم شعبوں کو عالمی دباؤ سے نکالنے کے لئے عوام کو بیدار کریں گے اور آزادی اور حریت کے جذبے کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے حالات کا مل کر مقابلہ کرینگے۔ لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ قوم کے مسائل حل کرنے کے لئے مشترکہ سرگرمیاں ہونگی اور انتخابی میدان میں ایک انتخابی نشان کے تحت یک جان ہو کر اتریں گے۔ 13 مئی کا مینار پاکستان کا عظیم الشان جلسہ عام قومی وحدت کا مظہر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں حلقوں سے امیدواروں کی سفارشات مرتب کرنے کے لئے صوبائی پارلیمانی بورڈز تشکیل دیدیئے گئے ہیں۔ جلد ہی مرکزی پارلیمانی بورڈ بھی قائم ہو جائے گا جو امیدواروں کی حتمی فہرست کی منظوری دے گا۔ مرکزی حکومت سے الگ ہونے کے سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دو مئی کو قومی ورکرز کنونشن میں اس حوالے سے آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کر دینگے۔