لکی مروت :
تم کتنے حافظ ماروگے ہر گھر سے حافظ نکلے گا ،آج نوجوانوں کوفحاشی اور بےحیائی کی طرف دھکیلاجارہاہے ان قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔مولانا فضل الرحمٰن کا لکی مروت میںفضلاء کانفرنس سے خطاب
مولانا کا کہنا تھا کہ مذہب سے بیزار قوتیں ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتیں ایک زمانےمیں انگریزہم پرمسلط تھے،آج امریکا کوشش کررہاہے
قندوز میں حفاظ پر وحشیانہ بمباری اسلام دشمنی کی واضح مثال ہے اور ہم نے عزم کیا ہے کہ ان کا مقابلہ کریں گے
ہم نے5 سال ایوانوں میں مقابلہ کیا،مخالفین کوشکست دی،ہم جب بےحیائی اورفحاشی کے خاتمے کا کہتے ہیں تو شدت پسند کہا جاتا ہے
قائداعظم نےکہاتھاکہ ملکی معیشت کی بنیاداسلام پرہوگی،مغربی بنیادوں پرنہیں ہوگی نوجوانوں کوفحاشی اور بےحیائی کی طرف دھکیلاجارہاہے
خیبرپختونخوا میں احتساب کمیشن نےوزیراعلیٰ اوروزراکیخلاف کاروائی کی توباہرنکال دیاگیانوازشریف کوتوعدالت میں گھسیٹاجارہاہے،لیکن کے پی کے میں اپنی کرپشن نظرنہیں آرہی ،خیبرپختونخوا میں وزرا اوروزیراعلیٰ ایک دوسرےپرکرپشن کےالزامات لگارہےہیں
300ڈیم بنانےکادعویٰ کیا گیا،لیکن ایک ڈیم بھی نہیں بنایا دوسروں کےدامن میں کرپشن کےداغ تلاش کیےجارہےہیں
خیبرپختونخوامیں آج بھی وزیراپنےبھائی کےقاتل ڈھونڈرہاہےآج یہ شکراداکررہےہیں کہ وفاق میں حکومت میں نہیں ملی
بلین ٹری کادعویٰ کیاہے،اسکےپیسےکہاں گئے،کوئی پوچھنےوالانہیںسراج الحق نےکہاوزیراعلی نےسینیٹ الیکشن میں بلوچستان والےکوووٹ دینےکاکہا
مولانا کا مزید کہنا تھا کہ تعلیمی تبدیلی کادعویٰ کیا،بتائیں کونسےبچےسرکاری اسکولوں میں داخل ہوئےعدالت نےصوبے کےوزیر اعلیٰ اور چیف سیکریٹری کو ناقص کارکردگی پرجھاڑپلائی ہے اب قوم ان کو جان چکی ہے ،پی ٹی آئی اکثریت کھوچکی ہے،پھربھی حکومت سےچمٹی ہوئی ہے،
2002 کی طرح اس باربھی متحدہ مجلس عمل حکومت بنائےگی
کانفرنس سے پیر ذوالفقار احمد نقشبندی دامت برکاتہم نے بھی خطاب کیا ان کا کہنا تھا کہ اس ملک کو ہمارے آباؤاجداد نے اسلام کیلئے بنایا اس میں لادین قوتوں کو مسترد کیا جائے اور دین اسلام کے غلبے کیلئے دینی قوتوں کا ساتھ دیا جائے ان کا مزید کہنا تھا کہ جن کی اپنی زندگی اسلام سے دور ہے وہ کیا مدینے کی ریاست بنائیں گے ،آج ملک میں فحاشی اور عریانی کو پھیلانے کیلئے بڑے بڑے سرمایہ خرچ کیا جارہا ہے مگر یاد رکھو ہم سرمایہ سے نہیں اللہ کی مدد سے مقابلہ کریں گے۔ملک میں حقیقی نظام مصطفے ہی تمام مسائل کا حل ہے اس نظام کیلئے جمعیت علماء اسلام کا ساتھ دیں
کانفرنس سے مرکزی وصوبائی قائدین نے خطاب کیا اور فراغت پانے والے فضلاء کی دستاربندی بھی کی گئی
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب