عوام اگلے انتخابات کے بعد ایوان صدارت وزرائے اعلی ہاؤس اور وزیر اعظم ہاؤ س میں علماء اور مذہبی لوگوں کو دیکھنا چاہتے ہیں
مجلس عمل متحد اور متفق ہے اس اختلافات کی خبریں محض ایک پروپیگنڈا ہے مجلس عمل کی مرکزی باڈی بن چکی باقی تین صوبوں میں بھی باڈیاں بن چکی ہیں صوبہ خیبر کی باڈی کا بھی جلد اعلان کر دیا جا ئے گا
متحدہ مجلس عمل آئندہ عام انتخابات میں بھر پور حصہ لے گی ہم کتاب کے نشان پر الیکشن لڑیں گے اور پاکستان میں سب سے بڑی قوت بن کر مجلس عمل سامنے آئے گئی ۔جمعیت علماء اسلام کے ڈپٹی سیکر ٹری جنرل اور متحدہ مجلس عمل کے رابطہ سیکر ٹری مولانا محمد امجد خان کی میڈیا اور جماعتی عہدے داروں سے خطاب ۔
جمعیت علماء اسلام کے ڈپٹی سیکر ٹری جنرل اور متحدہ مجلس عمل کے رابطہ سیکر ٹری مولانا محمد امجد خان نے کہاکہ عوام اگلے انتخابات کے بعد ایوان صدارت وزرائے اعلی ہاؤس اور وزیر اعظم ہاؤ س میں علماء اور مذہبی لوگوں کو دیکھنا چاہتے ہیں متحدہ مجلس عمل آئندہ عام انتخابات میں بھر پور حصہ لے گی ہم کتاب کے نشان پر الیکشن لڑیں گے اور پاکستان میں سب بڑی قوت بن کر مجلس عمل سامنے آئے گئی ،انتخابی میدان کو ایم ایم اے کسی سطح پر بھی سیکولر لابی کے لیئے حالی نہیں چھوڑے گی ہمارا مقابلہ سیکولر لابی کے ساتھ ہو گا ،متحدہ مجلس عمل دین اور وطن کے دشمنوں کا ہر محاذ پر مقابلہ کرے گی یہ باتیں مولانا محمد امجد خان نے استاد القراء مولانا قاری فضل ربی کے پوتے مولانا قاری محمد ارشد مرحوم کے صاحبزادہ قاری جلاالدین ارشد کے نکاح کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو اور جمعیت کے ذمہ دران سے خطاب کرتے ہوئے کہیں اس موقع پر مولانا سید ھدایت اللہ شاہ ،مولانا ناصر محمود ،مولانا مفتی شمس الحق ،وحید سواتی ،مولانا حفیظ الرحمن ،قاری حفیظ اللہ قریشی ،مولانا عبد القدیر ،محمد اسجد ،مولانا عبد الواحد ، محمدحسن اجمل،فاروق شاہ ،اسعد منظور ،محمد عمر عبید اور دیگر موجود تھے مولانا محمد امجد خان نے کہاکہ مجلس عمل کا آئندہ عام انتخابات میں مقابلہ بہر حال بیرونی ایجنڈے پر کام کر نے اور پاکستان کو سیکولر قوت بنانے والوں کے ساتھ ہو گا جو بیرونی اشاروں پر نئے نعروں کی بنیاد پر گیم کھیلتے ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان کی قوم مذہب سے بہت زیادہ پیار کر نے والی ہے اور اسلام کے نفاذ کے لیئے پاکستان کی نوجوان نسل ،خواتین اور عوام ترس رہے ہیں انشاء اللہ یہ کام جلد مذہبی قوتیں کریں گی انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان نازک موڑ سے گذر رہا ہے ان حالات میں جے یو آئی مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے ملک میں اتحاد امت کے لیئے اپنا کردار ادا کررہی ہے انہوں نے کہاکہ علماء دینی مدارس کے طلباء دین اور پا کستان کی حفاظت کے لیئے ہر قربانی دینے کے لیئے تیار ہے اس واضح ثبوت گذشتہ روز کا واقعہ ہے کہ پاکستانی قوم اپنے ملک کے چپے چپے کی حفاظت کر نے لیئے تیار ہے مولانا محمد امجدخان نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ مجلس عمل متحد اور متفق ہے اس اختلافات کی خبریں محض ایک پروپیگنڈا ہے مجلس عمل کی مرکزی باڈی بن چکی باقی تین صوبوں میں بھی باڈیا ں بن چکی ہیں صوبہ خیبر کی باڈی کا بھی جلد اعلان کر دیا جا ئے گا انہوں نے کہاکہ کار کنوں سے کہاکہ وہ آئندہ عام انتخا بات کے لیئے بھر پور تیاریاں کریں الیکشن نزدیک ہیں جے یو آئی آئی مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے بھر پور حصہ لے گی لادین قوتوں کو شکست سے دوچار کرے گی انہوں نے کہاکہ کارکن عوام سے رابطے بڑھائیں اور ان کو جے یو آئی مجلس عمل کے منشور سے اگاہ کریں انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہاکہ انتخابی ماحول کچھ غیر یقینی صورتحال کا شکار بھی ہے لیکن ہم باہر حال انتخابات کے لیئے تیاریوں میں مصروف ہیں ہم متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے پوری قوت کے میدان میں اتریں گے ۔
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب