بٹگرام:
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت یہودیوں کے پیسوں پر علمائے کرام کا ضمیر نہیں خرید سکتی ،مذہبی لوگوں کو انتہا پسند کہنے والے روشن خیالی کے دعویدار طبقہ اپنے مذموم سازشوں سے باز آجائیں یہ ملک مزید کسی بھی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا ،10 ہزارتنخواہ دینے کی پیش کش صوبہ بھرکے باضمیر علمائے حق نے اپنے جوتے کی نوک پر رکھ دی،عمران خان نے اپنے یہودی ایجنٹ ہونے کا ثبوت اس فعل سے دیا ہے کہ انہوں نے مسلمان کے مقابلے میں لندن میئر الیکشن میں یہودی کو سپورٹ کیا انکی کوئی چال کامیاب نہیں ہونے دیں گے،اسلامی اقدار کے منافی قوانین برداشت نہیں کریں گے لبرل قوتیں اسلامی ریاست میں حقوق کے نام پر معاشرے میں بگاڑ لانے کے درپے ہیں ۔ ضلع بٹگرام میں غلبہ اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ستر سالوں سے اسٹبلشمنٹ اور بیوروکریسی نے ملکی معیشت بتاہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے یہی وجہ ہے کہ آج ریاست اور فوج کیخلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں سابق جنرل پرویز مشرف نے پاکستانی اڈاوں کو امریکہ پر فروخت کیے پاکستانی ہوائی اڈاوں سے افغانستان کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا پرائی جنگ ہم اپنے گھر لیکر آئیں اور آج پوری قوم اسکا خمیازہ بھگت رہی ہے مولانا فضل الرحمن کا کہناتھا کہ قبائلی علاقہ جات کے انضمام کا مخالف نہیں صرف طریقہ کار سے اختلاف ہے قبائلی عوام کے امنگوں کی مطابق فیصلے ہونی چاہئے لبرل قوتیں اسلامی ریاست میں حقوق کے نام پر معاشرے میں بگاڑ لانے کے درپے ہیں پوری امت مسلمہ اغیار کے نشانے پہ ہے امریکہ اور انکے اتحادی ممالک مسلمانوں کو صفہ ہستی سے مٹانے کیلئے طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں پاکستان کی معاشی بدحالی سودی نظام کی وجہ سے ہے صوبہ خیبرپختونخوا تین سو ارب روپے کا مقروض ہوچکا ہے اسکی بنیادی وجہ سودی نظام ہے آئیندہ انتخابات میں اگر عوام نے ہمیں موقع دیا تو پاکستان کو سود سے پاک کرکے اسلامی نظام رائج کردیں گے
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔