کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ نوٹس لے، مجلس شوری نےآئندہ جمعہ کوملک بھر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاج منانے کا اعلان کیا ہے کارکنان ملک بھر میں بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں۔مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ نوٹس لے، مجلس شوری نےآئندہ جمعہ کوملک بھر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاج منانے کا اعلان کیا ہے کارکنان ملک بھر میں بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علماءاسلام پاکستان کی مرکزی مجلس شوری کےدوروزہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےمولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مرکزی مجلس شوری نے متفقہ طور پر نہتے کشمیری عوام پرسفاک بھارتی افواج کی فائرنگ سےہونے والی شہادتوں پر اپنے کرب اور غم غصے کا اظہار کیا ہےاور بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔اسی طرح فلسطین میں صیہونی درندوں نے بے گناہ لوگوں پر جو بم باری کی ہے اور اسمیں بے گناہ بچوں اور نوجوانوں کو شہید کیا گیا ہے اسکی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔یہود وہنود کی گٹھ جوڑ نے شرق وغرب میں مسلمانوں کا جینا دوبر کیا ہے۔
جمعیت علماءاسلام نے اقوام متحدہ سے اور انسانی حقوق کے اداروں اور دنیا بھر کی تمام انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لے اور کشمیر اور فلسطین میں بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کو بند کرائے۔جمعیت علماءاسلام نے آنے والے جمعہ کے روز ملک بھر میں اس ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاج منانے کا اعلان کیا ہے اور تمام علماء و خطبا ء سے مطالبہ کیا ہے کہ ان مظالم کی مذمت کریں۔
اس سلسلہ میں تمام ضلعی ہیڈ کورٹرز میںمظاہرے بھی کیئے جائیں گے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جمعیت علماءاسلام کی مرکزی مجلس شوری نے باضابطہ طور پر متحدہ مجلس عمل کی منظوری دے دی ہے اور اس کا خیرمقدم کیا ہے۔ اور موجودہ حالات میںمذہبی قوتوں کے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونے کو ملک وقوم کیلئے خوش آئن قرار دیا ہے
مرکزی سطح پر تنظیم سازی کے بعد صوبائی سطح پرتنظیم سازی کا عمل شروع ہوگا۔ایم ایم اے میں شامل جماعتوں سے مکمل رابطے اور مشاورت کے بعد طے ہوا ہے کہ5 اپریل کو لاہور میں پنجاب کی تنظیم سازی ہوگی،6اپریل کوکراچی میں صوبہ سندھ کی،8اپریل کوکوئٹہ میں صوبہ بلوچستان کی،اور 10اپریل کوپشاور میں صوبہ خیبرپختونخوا کی صوبائی تنظیمیں تشکیل دی جائیں گی۔ان شاءاللہ
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سلسلہ میں متحدہ مجلس عمل کے مرکزی اجلاس میںاور جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوری کے اجلاس میں بھی اس کی مکمل تائید کی ہےکہ ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو مشائخ اور ملی یکجہتی کونسل میںشامل جماعتوں سے رابطہ کریں گی تاکہ مذہبی زھن کی وہ جماعتیں جو متحدہ مجلس عمل سے باہر ہیں ان سے باقاعدہ مشاورتی نظام شروع کیا جاسکے۔اور تمام حلقوں کو اس سفر میں شریک کیا جاسکے۔جمعیت علماءاسلام نے اس سلسلہ میں حافظ حسین احمد صاحب کو یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ رابطوں کی اس ذمہ داری کو پورا کریں اور متحدہ مجلس عمل میں شامل جماعتوں کو بھی ساتھ شامل رکھیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کمیٹی کا دائرہ کار صرف سفارشات تک ہے اور وہ پارلیمنٹ کی نمائندہ ہے اور وہ قوم کے شانہ بشانہ اپنی سفارشات مرتب کررہی ہے اور حریت جماعتوں کی قیادت سے مسلسل رابطوں میں ہے اور ان کو باقاعدہ اعتماد میں لیا جاتا ہے۔
میڈیا کے سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ ایک بات تو طے ہے کہ آئندہ الیکشن ہم متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے ایک نشان ایک جھنڈے تلے لڑیں ۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری،الحاج اکرم خان درانی،حافظ حسین احمد،مولانا صلاح الدین ایوبی،مولانا محمد امجد خان،مولانا فیض محمد،مولانا راشد خالد سومرو،سائیں عبدالقیوم ہالیجوی،مولانا محمد حنیف،مولانا عطاءالرحمان ،مفتی محمد ابرار احمد خان،قاری محمد عثمان ودیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔