اسلام آباد:جمعیت علماءاسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نےشام میں جاری انسانیت سوز مظالم کے خلاف9 مارچ بروز جمعہ ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ شام میں جاری جارحیت کواگر روکا نہ گیا تو پوری دنیا کا امن خطرے میں پڑ جائے گا۔ باطل قوتیں اسلام اور مسلمانوں پر حملہ آور ہیں۔شام کے مظلوم مسلمانوں پر جاری انسانیت سوزمظالم کیخلاف اسلامی دنیا کو آواز بلند کرنا ہوگی۔اقوام متحدہ اورمسلم ممالک کومتحد ہوکر اپنا کرداراداکرنا ہوگا۔ شام کے مظلوم مسلمانوں پر جاری انسانیت سوزمظالم کیخلاف اسلامی دنیا کو آواز بلند کرنی چاہئے، اقوام متحدہ اورمسلم ممالک کومتحد ہوکر اپنا کرداراداکرنا ہوگا۔غوطہ میں مسلمانوں کی حالت زارپر عالمی برادری کی خاموشی المیہ ہےشام کے مظلوم مسلمانوں پر جاری انسانیت سوزمظالم کیخلاف اسلامی دنیا کو آواز بلند کرنا ہوگی۔مسلم ممالک کومتحد ہوکر اپنا کرداراداکرنا چاہیئے۔ شام میں جاری جارحیت کو نہ روکا گیا تو پوری دنیا کا امن خطرے میں پڑ جائے گا۔ باطل قوتیں اسلام اور مسلمانوں پر حملہ آور ہیں۔ مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اتحاد ویکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔اقوام متحدہ شام کے شہر غوطہ میں مسلمانوںکےقتلِ عام، عورتوں اور بچوں کے زندہ جلائے جانے، خواتین کی عصمت دری ، لاشوں کی بے حرمتی کے واقعات پر نوٹس لینا چاہیئے۔
9 مارچ جمعۃ المبارک کو جمعیت علماءاسلام ملک بھر میں اپنا پرامن احتجاج ریکارڈ کرائے گی شام کے مظلوم مسلمانوں پر مہلک ترین ہتھیاروں کا استعمال افسوسناک ہے
ان خیالات کو اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری سےگفتگو میں کیا اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اسلم غوری،الحاج شمس الرحمٰن شمسی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے
مظلوم شامی مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئےمولانا کا کہنا تھا کہ حالیہ چند روز میں سینکڑوں نوجوانوں،بچوں،بوڑھوںاور خواتین ظلم و بربریت کا نشانہ بن چکے ہیں۔ اس وقت شام،عراق،فلسطین ،کشمیر اور برما کے مسلمانوں کی نظریں مسلم حکمرانوں پر لگی ہوئی ہیں۔شام میں مسلمانوں کی نسل کشی کیخلاف پاکستان کو بھی اپنا بھرپورکردار اداکرتے ہوئے عملی طور پرمضبوط اقدامات کرنا ہوں گے۔
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔