اسلام آباد :
جمعۃ المبارک کو جمعیت علماء اسلام کے زیراہتمام ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیئے جائینگے ، کارکن ضلعی ہیڈکوارٹرز اور پریس کلب کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں ۔ آزادی اظہار رائے کا یہ مطلب نہیں کہ سیاسی قائدین کی پگڑیاں اچھالی جائیں ، جمعیت کے کارکن ملک بھر میں پرامن احتجاج کامیاب بنائیں ۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری وڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اسلم غوری نے یہاں اسلام آباد میں مرکزی دفتر سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ ایک سازش کے تحت نجی چینل اور مختلف اخبارات میں امیر جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جارہا ہیں انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام جمعہ کو ملک بھر میں پرامن یوم احتجاج منائے گی اور مذکورہ چینل اور اخبارات میں مزاح کےنام پہ سیاسی قائدین کے خلاف پروپیگنڈہ برداشت نہیں کیا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ یادرہے مولانافضل الرحمن ایک سیاسی لیڈرہونےکیساتھ ایک مذہبی رہنما بھی ہے اس شرمناک حرکت سے پورے ملک اور ملک سے باہر جمعیت کے کروڑوں فالورز کی دل آزاری ہوئی ہے ۔ادارہ چھپنے والی خبر میں ملوث لوگوں کے خلاف شفاف تحقیقات کرکے انہیں سامنے لائے اور واضح کرے کہ وہ کس کی ایماء پہ زرد صحافت کو فروغ دے رہے ہیں۔
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔