مدارس میں دی جانے والی تعلیمات قرآن سنت کے مطابق ہیں مذہب بے زار طبقہ اسلام دشمن قوتوں کی ہاں میں ہاں ملا کر ان کے ایجنڈے کی تکمیل کر رہا ہے دینی مدارس اورعلماء طلباء پہلے سے قومی دہارے میں ہیں.مولانا فضل الرحمان

رحیم یارخان
مولانا رشید احمد لدھیانوی کی وفات پر خود کو تنہا محسوس کر رہا ہوںایسے محسوس ہوتا ہے جیسے ہمارا دائیاں بازو کٹ گیا ہے وہ زندگی کے آخریسانس تک اپنے مشن پر قائم رہے مرحوم نے جمعیت کے پلیٹ فارم سے تمام تحریکات میں پیش پیش رہے اور جمعیت کے مقاصد کی تکمیل کیلئے سرکرداں رہےانکے صاحب زادگان اپنے آپ کو تنہا محسوس نہ کریں،ان کے صاحب زادے میری اولاد کی طرح ہیں
تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے جمعیت علماء اسلام پنجاب کے سابق صدر مولانا رشید احمدلدھیانوی ؒ کی یاد میں جامعہ اسلامیہ ختم نبوت میں مولانا مفتی نعمان حسنلدھیانوی کی زیر نگرانی میں منعقدہ تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مولانا رشید احمد لدھیانوی کی وفات پر خود کو تنہا محسوس کر رہا ہوںایسے محسوس ہوتا ہے جیسے ہمارا دائیاں بازو کٹ گیا ہے وہ زندگی کے آخریسانس تک اپنے مشن پر قائم رہے مرحوم نے جمعیت کے پلیٹ فارم سے تمام تحریکات میں پیش پیش رہے اور جمعیت کے مقاصد کی تکمیل کیلئے سرکرداں رہےانکے صاحب زادگان اپنے آپ کو تنہا محسوس نہ کریں،ان کے صاحب زادے میری اولاد کی طرح ہیں اللہ تعالیٰ انہیں اپنے والد محترم کے نقش قدم پر چلنےکی توفیق عطاء فرمائے اس موقع پر مولانا رشید احمدلدھیانوی کے جان نشین مفتی نعمان حسن لدھیانوی کی دستار بندی کی گئی انہوں نے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ ان کی وفات سے ایک صدمے کا ماحول ہے ان کے خاندان کا ایک پس منظرہے اوران کی ایک تاریخ ہے ان کی قربانیوں کو ہم قدر منزلت سے دیکھ رہےہیں اب ہمیں مرحوم کے چھوڑے ہوئے مشن کو زندہ کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ آج مذہبی دنیا پر آزمائش ہے آج مدارس کے کردار کو ختم کرنے کی کوشش کیجارہی ہے انہیں انتہا پسند دہشت گردکہا جارہا ہے مذہبی دنیا کو دہشت گردکہنے کے پیچھے ایک مخصوص ایجنڈہ ہے جسے جمعیت علماء اسلام نے ناکام بنایاہے امریکہ ساری دنیا میں انسانیت کا قتل عام کررہا ہے اس کے باجود بھی وہامن کی جنگ لڑ رہا ہے ان کی انگ انگ سے مسلمانوں کا خون ٹپک رہا ہے مدارس میں دی جانے والی تعلیمات قرآن سنت کے مطابق ہے مذہب بے زار طبقہ اسلام دشمن قوتوں کی ہاں میں ہاں ملا کر ان کے ایجنڈے کی تکمیل کر رہا ہے دینی مدارس اورعلماء طلباء پہلے سے قومی دہارے میں ہے ہم قومی دہارے کا حصہ ہیں آپ اسلامی دہا رے میں آجائیں ہمارے لیے فکر مند نہ رہیں ہمیں چاہیےکہ ہم صحیح مسلمان بنیں اور اتباع رسول میں آجائیں مولانا فضل الرحمن نےبعدازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینٹ کے انتخابات بہ خیرخوبی انجام پائے ہیں جس کے بارے میں شبہ تھا کہ نہیں ہونگے اب اگلے مراحلبھی امن وسکون سے گزریں گے اسمبلیوں کی مدت پوری ہو رہی ہے انتخابات بروقت ہونگے عوام میں عدم اعتماد کی فضاء ختم ہو گئی ہے الیکشن کمشن دھاندلی ہارس ٹریڈنگ کیوں نہیں روک سکتا اس پر خاموش کیوں ہے موجودہ حالات میں عمران خان کی کوئی اہمیت نہیں ہے وہ پاکستا نی سیاست کا غیرضروری عنصر ہے وہ بیرونی ایجنڈے کے لئے بطورمہرے کے طور پر استعمال ہورہے ہیں سندھ میں جمعیت علماء اسلام اور پی پی کے درمیان مقابلہ ہوگا ایم کیوایم کا حال اچھا نہیں ہے جمعیت علماء اسلام لاکھوں افراد کو ایک میدان میں جمع کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اسٹیبلشمنٹ اورنادیدہ قوتیں ہماری راہمیں رکاوٹ ہیں آئین کہتا ہے کہ قرآن وسنت کی روشنی میں قانون سازی ہولیکن ممبران قومی اسمبلی میں ایسے لوگ ہیں جو یہ جانتے ہی نہیں ایم ایماے بحال ہے 12مارچ کو سربراہی اجلاس ہے نواز شریف نے اپنا بیانیہ عوام سےمنوا لیا ہے نواز شریف کو عوامی تائید حاصل ہے عدالتی فیصلے کو عوام نےمسترد کر دیا ہے ،اجتماع سے جمیعت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانامحمدیوسف ،مولانامفتی نعمان حسن لدھیانوی نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پرمیاں شکیل الرحمن دین پوری ،مولانا پیر جمیل الرحمن درخواستی ،مولاناخلیل الرحمن درخواستی ،قاری ظفر اقبال شریف ،قاری کفایت اللہ درخواستی،قاری سیف الرحمن راشدی ،حافظ سعید مصطفی چدھڑ،قاری شاہد محمود رحیمی،غلام سرورلنگراہ ،مولانا عبدالغنی حقانی ،راؤ محمد طیب ،مولانا انیسالرحمن لدھیانوی ،حافظ ناصر علیم بھٹی ،حافظ حسین احمد مدنی ودیگر علماءکرام بھی موجود تھے۔