پشاور:
قائدجمعیت مولانافضل الرحمان نے کہا کہ مدارس کو قومی دھارے میں لانے والے خود اسلامی دھارے میں آئے۔ اقتدارتک پہنچنے میں عوام نہیں ادارے روکاوٹ ہیں۔
پشاورمیں جمعیت طلباء اسلام کے زیراہتمام پیغام اسلام یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانافضل الرحمان کا کہناتھا کہ صد سالہ تقریب میں عوامی شرکت نے ثابت کیاکہ اقتدار تک پہنچنے میں عوام نہیں بلکہ ادارے روکاٹ ہے ۔
اپنی سوچ تبدیل کریں اور محتاط رہتے ہوئے کارکنان مستقبل میں سخت فیصلوں کیلئے تیار رہیں ۔
مولانا فضل الرحمان کا کہناتھا کہ امریکہ آج دنیا بھر میں آگ اور خون سے کھیل رہا ہے ۔ان کا کہناتھا کہ مدارس کو قومی دھارے میں لانے والے خود اسلامی دھارے میں آئے، دوہزار تیرہ کے الیکشن کے بعد مجھے کہا گیا کہ صوبائی حکومت سے تعاون کریں، تحریک انصاف کو صوبے میں مذہب کی گہری جڑوں کو کمزور کرنے کیلئے لایا گیا ہے۔ کے پی کے حکومت نے فنکاروں کو تیس ہزار اور مساجد کے امام کو دس ہزار روپے دئیے ،صوبائی حکومت نے کئی سرکاری سکول بند کردئیے، حکومت اعلان کرتی ہے تعلیمی ایمرجنسی کی جبکہ بیشتر سکول بند پڑے ہیں، قرآن کو ترجمہ سے پڑھانے کا دعویٰ کیا جاتا ہے لیکن عربی اساتذہ کی تقرری پر پابندی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ دارالعلوم حقانیہ کو 57 کروڑ روپے جاری کئے گئے 30 سال تک دارالعلوم حقانیہ عوامی چندے سے مبرا ہوگیا ہے لوگ پیسہ لیکرٹکٹ دیتے ہیں لیکن بعض ہوشیار لوگوں نے ٹکٹ بھی لیا اور پیسے بھی لئے۔مولانافضل الرحمان نے کہا کہ اقتدار تک پہنچنے کے لیے روکاوٹ عوام نہیں بلکہ نادیدہ قوتیں ہیں ادارے اپنے سوچ تبدیل کریںاور محتاط رہیں ۔جمعیت کا راستہ نہ روکا جائے ورنہ کارکنان مستقبل میں سخت فیصلوں کیلئے تیار رہیں ۔ ملک کی حکمرانی کا وہی حقدار ہے جو اسلام کے مطابق ہو ایک دن اقتدار دیا جاتا ہے دوسرے روز اسے کرپٹ اور غدار کہا جاتا ہے اور اقتدار واپس لے لیا جاتا ہے دہشتگردی کا نام لیکر ہمارے خلاف طاقت استعمال کی جارہی ہے،انھوں نے کہا کہ بظاہر انتہا پسندی کی جنگ ہےمگر اصل میں نظریہ اسلام کو ختم کرنے کی سازش ہورہی ہے،فاٹا کی طرف نظریں دراصل قبائیلی زمین کی معدنیات پر ہیں، تنہا تنہا کرکے سب کو مارا جارہا ہے،شام کے شہر غوطہ کے عوام خون میں غوطہ زن ہیں، شام میں جنگ بند کی جائے اس موقع پر سعودی عرب کے حوالے سے قائد جمعیت کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ہمارا برادر اسلامی ملک ہے اور سعودی عرب سے ہمارا ایمانی رشتہ ہے اور ہم ان کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ سرزمین عرب میں قیام امن کیلئے بھرپور کردار ادا کرے اور خطے میں جاری مظالم کے دروازوں کو بند کیا جائے
نوجوانوں کومخاطب کرتے ہوئے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نوجوان ہمارا سرمایہ ہیں اور ہم انہیں ضائع نہیں کرسکتے اس وقت ہم انتہائی نازک دور سے گزر رہے ہیں اس لئے ہمیں سنجیدگی کے ساتھ میدان عمل میں اترنا ہوگا اور گلی گلی قریہ قریہ جمعیت علماءاسلام کا پیغام امن پہنچانا ہو گا اور اسلام کے آفاقی منشور سے دنیا کو روشناس کرانا ہوگا.
