کوئٹہ :
جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ شام کا مسلمان لہو لہو ہے جبکہ مسلم حکمران بے حسی کی چادر اوڑھے سورہے ہیں امت کے بکھرے شیرازے کو متحد کرنے کیلئے عالم اسلام کی نظریں پاکستان پہ ہیں روسی جارحیت کو روکنے کیلئے او آئی سی اور اقوامِ متحدہ کردار ادا کریں ،پارلیمنٹ سپریم ہے اگر آئین پہ عمل کیا جاتا رہے ، اداروں میں ٹکراؤ کی پالیسی نیک شگون نہیں ، جمعیت سینیٹ انتخابات میں بہترین نتائج دے گی ۔
ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈپٹی چئیرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کوئٹہ میں زرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ شام میں ہمارے مظلوم ومقہور مسلمان بھائی ظلم کی چکی میں پس رہےہیں بوڑھے اور بچے لہو لہو ہے دنیا جہاں کے مظالم برداشت کررہے ہیں مگر مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں اور گہری نیند میں سورہے ہیں انسانی حقوق کی تنظیمیں اور میڈیا شام کے مسلمانوں پہ ہونے والی جارحیت کو دنیا کے سامنے لائیں او آئی سی اور اقوام متحدہ اسکا نوٹس لیں انہوں نے کہا کہ امت کے بکھرے شیرازے کو یکجا کرنے کیلئے عالم اسلام کی نظریں پاکستان پہ ہے لیکن پاکستان کے حکران خود ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھال رہے ہیں ملک کسی طور پہ بھی کسی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا ٹکراؤ کی پالیسی سے حالات خراب ہوسکتے ہیں ملکی مفاد کو مدنظر رکھنی چائیے ملک ہوگا تو ہم ہونگے انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے لیکن آئین پہ عملددرآمد ہونی چائیے آئین پارلیمنٹ کی آساس ہے اگر نہیں رہے گا تو عوامی نمائندے کس کام کے ہیں انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں الیکشن کی تیاریاں کررہی ہیں 2018 کا سال تبدیلی کا سال ہیں جمعیت ملک میں اسلامی فلاحی ریاست کیلئے کوشاں رہے گی قوم کو بہترین مستقبل دینے کی صلاحیت جمعیت علماء اسلام کے پاس ہے انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں نے رابطے کیئے ہیں ہم بھی رابطوں میں ہے تاہم ابھی تک کسی سے اتحاد نہیں ہوا چند دنوں میں صورتحال واضح ہوجائیگی جمعیت علماء اسلام سینیٹ انتخابات میں بہترین کارکردگی دکھائے گی انہوں نے کہا کہ چین معاشی طور پہ ابھررہا ہے اور وہ معاشی طور پہ اپنے پاؤں پہ کھڑا ہونا چاہتا ہے اور پاکستان میں سی پیک کی صورت میں وہ خطے میں اپنا سرمایہ لگارہا ہے لیکن امریکہ اور بھارت پاکستان کو سیاسی بحران کا شکار کرکے سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں انہوں نے کہا کہ سی پیک کو ہر صورت کامیاب بنائینگے اور اس میں پہلا حق بلوچستان کو ملنا چائیے۔
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب