حیدرآباد :
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم ملک میں آئین کی پاسداری چاہتے ہیں، آج ملک میں کوئی قانون نہیں ہے، ہر طرف قتل و غارتگری، افراتفری کا بازار گرم ہے اور غریب عوام دو وقت کی روٹی سے محروم ہیں۔ ملک کے مسائل کا حل صرف اسلامی نظام میں ہے اور اسلامی طرز زندگی پر حکمرانی کی ضرورت ہے
جمعیت علماءاسلام صوبہ سندھ کے زیراہتمام اسلام زندہ باد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے نیب کا قیام احتساب کیلئے نہیں، بلکہ سیاستدانوں سے انتقام لینے کیلئے کیا تھا، جسکا پہلے شکار آصف زرداری ہوئے اور پھر نواز شریف کو نااہل کر دیا گیا، 22 مارچ کو کراچی میں بھی ایک بڑا جلسہ کرینگے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کو غیر جانبدار ہو کر کام کرنا چاہیئے، لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ اب نیب کو سیاستدانوں کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے، انھوں نے کہا کہ ہم بھی چاہتے ہیں کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہو، لیکن بالکل غیر جانبدارانہ کاروائی ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں دیکھا جائے، تو سابق صدر پرویز مشرف نے ملک میں بہت سے غیر آئینی کام کئے، جس کے باعث ملک کی بدنامی ہوئی اور نیب کو بھی قائم کیا، نیب کا قیام کرپشن کے خاتمے کیلئے تھا، مگر اس کو بھی انتقامی کارروائیوں پر لگا دیا، پہلے پیپلز پارٹی اسکا شکار ہوئی، یوسف رضا گیلانی کو بھی نااہل کیا گیا، پھر نواز شریف بھی شکار ہوگئے، ہر ادارے کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہئے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے حکمران آج بھی مغربی آقاؤں کی طرف دیکھ رہے ہیں اور ان سے امداد کے منتظر ہیں، لیکن ہم یہ سمجھتے ہیں کہ امریکا پاکستان میں دہشتگردی کا خاتمہ نہیں چاہتا، بلکہ میں انتشار اور افراتفری پھیلانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں دہشتگردی کے خاتمے کے نام پر اسکول اور مدارس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، جو کہ غیر آئینی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں آئین کی پاسداری چاہتے ہیں، آج ملک میں کوئی قانون نہیں ہے، ہر طرف قتل و غارتگری، افراتفری ہے اور غریب عوام دو وقت کی روٹی سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مسائل کا حل صرف اسلامی نظام میں ہے اور اسلامی طرز زندگی پر حکمرانی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آج سے الیکشن کی تیاری شروع کر دی ہے، ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں، پہلے چند روز قبل لاڑکانہ میں ایک بڑا جلسہ کیا تھا اور آج حیدرآباد کی عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے، 22 مارچ کو جناح باغ کراچی میں ایک بڑا جلسہ کرینگے، جبکہ 23 مارچ کو نواب شاہ اور 25 مارچ کو سکھر میں بھی جلسہ کرینگے۔
