اسلام آباد:
جمعیت علماءاسلام پاکستان کےامیرمولانا فضل الرحمان کا وزیر اعظم آزاد کشمیر سے ٹیلیفونک رابطہ قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے پر مبارکباد دی ۔
واضح رہے کہ کل آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی نے وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر کی سربراہی میں قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قرار دیا تھا جس پر تمام حلقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے خوشی کا اظہار کیا تھا اور اسے مذہبی طبقے کی کامیابی قرار دیا تھا۔
اس سلسلہ میں جمعیت علماءاسلام پاکستان کے امیر مولانا فضل الرحمان نے بھی خوشی کا اظہار کیا ۔
مولانا کا کہنا تھا کہ عقیدہ ختم نبوت ﷺ ہمارے ایمان کی اساس ہے اس پر کسی بھی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا۔
وزیراعظم آزاد کشمیر جناب راجہ فاروق حیدر اور انکی پوری کابینہ مبارکباد کی مستحق ہیں جنہوں نے موجودہ دور میں اتنے حساس مسئلہ کو سمجھا اور اس پر قانون سازی کرکےریاست کے مسلمانوں کے جذبات کی بھرپور ترجمانی کی۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ آنے والے وقت میں ہم امید کرتے ہیں کہ وزیراعظم آزاد کشمیر اسی طرح امت مسلمہ کی ترجمانی کرتے ہوئے دین اسلام کی حفاظت کرتے رہیں گے۔
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب