معروف ہندو پنڈت چنا لال کی قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان صاحب کی موجودگی میں جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کا اعلان۔
……………………………………………………
جمعیت علماءاسلام پیچھے دیکھنے کی بجائے مستقبل کا وژن رکھتی ہے۔
جنگوں اور بندوقوں کے زور پر ملک فتح کرنے کا وقت گزر گیا۔آج بھی ممالک مین مداخلت کا سلسلہ جاری ہے۔بدقسمتی سے ہم گزشتہ 70 سالوں سےعالمی سطح پر تنہائی سے نہیں نکل سکے۔اجتماع میں اہم شخصیات شرکت کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ نےاسلام آباد چک شہزاد میںصحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔قائد جمعیت کا کہنا تھا کہ جمعیت علماء اسلام کے سو سال پورے ہونے پر جمعیت صد سالہ عالمی اجتماع منعقد کرنے جارہی ہے اور یہ اجتماع تاریخی اہمیت کا حامل اجتماع ہوگا۔
اجتماع میں امام کعبہ الشیخ عبد الرحمٰن السدیس بھی شرکت کریں گے۔وزیراعظم،قائد حزب اختلاف،سپیکر وچیئرمین،تمام سیاسی ومذہبی پارٹیوں کے سربراہان کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے۔مولانا کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح ماحول اور تاریخ کو اجاگر کرنا ہے۔ہمیں دنیا کو بدلتے تناظر میں دیکھنا ہے۔اس موقع پر ہندو مذہب کے سب سے بڑے پنڈت چنا لال نے اپنے ساتھیوں سمیت جمعیت علماءاسلام پاکستان مین شمولیت کا اعلان کیا۔
اس موقع پر سنیٹر طلحہ محمود ،مفتی ذاہد ودیگرجمعیت علماءاسلام کے رہنماء موجود تھے۔
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔