نقیب اللہ کی شہادت ان تمام مظلوموں کی آواز بن گئی ہے جو ماورائے عدالت قتل کئے گئے،ہر فورم پرمظلوم قبائل کا وکیل بن کر ان کے حقوق کی جنگ لڑتا رہوں گا۔مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد :
نقیب اللہ کی شہادت ان تمام مظلوموں کی آواز بن گئی ہے جو ماورائے عدالت قتل کئے گئے،ہر فورم پرمظلوم قبائل کا وکیل بن کر ان کے حقوق کی جنگ لڑتا رہوں گا
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا نقیب اللہ محسود کے قتل کے خلاف جاری احتجاجی دھرنے میں شرکت ماورائے عدالت قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نقیب اللہ کی شہادت ان تمام مظلوموں کی آواز بن گئی ہے جو ماورائے عدالت قتل کئے گئے۔
محسود قبائل نے بہت مصیبتیں جھیلیں ہیںکسی زمانے میں سوال بھی کیا تھا کہ آج جو جنگ دہشتگردی کے خلاف لڑی جارہی ہےکیا وہ دہشتگردی کے خلاف لڑی جارہی ہےیا دراصل محسود کے خلاف!
آج قبائل جس آگ میں جل رہے ہیں یہ باہر سے لائی ہوئی آگ ہے جسکا ایندھن ہمارے قبائل بن رہے ہیں۔
ہمیںسیاسی میدان میں قبائل کا ساتھ دینے کی وجہ سے سزا بھی دی جارہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مظلوم قبائل کے شانہ بشانہ رہنے کی وجہ سے ہمیں تنقید کا بھی نشانہ بنایا گیا۔لیکن ہماری ایک روشن تاریخ ہے اور ہمارے آباؤاجداد اور اکابر نے ہمیں مظلوم کا ساتھ دینے کا درس دیا ہے
قبائل پاکستان کے دفاعی حصار ہیں،قبائل کی موجودگی میں کوئی دشمن ملک کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔آج انہی قبائل کا خون بہایا جارہا ہےمگر مظلوموں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ہم مسلسل مظلوم قبائل کے شانہ بشانہ ہیں کسی بھی ظالم کو ان کا حق غصب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
مولانا کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ہزاروںافراد نقیب اللہ محسود کی طرح ماورائے عدالت قتل کئے گئے ۔
اگر کوئی مجرم ہے تو اس کو عدالت میں پیش کیا جائے اوراب اس قسم کے مظالم کے سلسلےکو بند ہوجانا چاہئے۔
مظلوم قبائل کے تمام مطالبات کی مکمل حمایت کرتا ہوںاورہر فورم پرمظلوم قبائل کا وکیل بن کر ان کے حقوق کی جنگ لڑتا ہوں گا۔