سی پیک کے باعث بلوچستان دہشت گردوں کے نشانے پر ہے،مسیحی محب الوطن ہے ان کی جان ، مال اور عزت و آبرو کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے.مولانا عبدالغفور حیدری کا میتھوڈیسٹ چرچ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

کوئٹہ :
جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے حکومت اقدامات کریں یا پھر اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہوجائے ، بیانات سے نکل کر عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، اگر سی پیک کے باعث بلوچستان دہشت گردوں کے نشانے پر ہے تو پھر وفاقی اور صوبائی حکومتیں دہشت گردوں سے نمٹنے کے لئے اقدامات اٹھائیں ، مسیحی محب الوطن ہے ان کی جان ، مال اور عزت و آبرو کی حفاظت ریاست ، حکومت اور ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میتھوڈیسٹ چرچ کے دورے کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے میتھوڈیسٹ چرچ حملے میں انسانی جانوں کی ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسیحی برادری محب الوطن ہے اور ان کی جان و مال ، عزت و آبرو کی حفاظت ریاست ، حکومت اور ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وہ بیرون ملک دورے پر تھے اس لئے میتھوڈیسٹ چرچ حملے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کی اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت اور ہمدردی کے لئے جلد نہیں آسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر بڑے شہروں کراچی ، لاہور ، پشاور اور دیگر میں امن وامان کی صورتحال کسی حد تک بہتر ہوئی ہے مگر بدقسمتی سے بلوچستان میں فورسز اور عوام دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں ایسے حالات میں حکمران صرف بیانات کی حد تک محدود نظر آتے ہیں ایک دن حکومتی عہدیداران دہشت گردوں کی کمر توڑنے کا بیان دیتے ہیں جبکہ اگلے دن ٹوٹی کمر والے دہشت گرد دہشت گردی کا بڑا واقعہ کردیتے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد جس وقت اور جہاں چاہے دہشتگردی کردیتے ہیں ہمیں بتایا جائے کہ حکومت صرف تسلی اور فاتحہ کے لئے رہ گئی ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے بلکہ حکومت کو سیکورٹی کی ذمہ دار اداروں کی جواب طلبی کرنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے حوالے سے مسئلہ انہوں نے سینٹ کے ہول کمیٹی میں چیف آف آرمی سٹاف کے سامنے بھی اٹھایا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ اگر سی پیک کی وجہ سے بلوچستان دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں تو پھر وفاقی اور صوبائی حکومتیں دہشت گردوں سے نمٹنے کے لئے اقدامات اٹھائیں ورنہ حکومت کرنے سے دستبردار ہوجائیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تک پاکستان میں ہزاروں لوگ دہشت گردی کے بھینٹ چڑھ چکے ہیں مزید کشت و خون کا کھیل ختم ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست ، حکومت اور ریاستی اداروں سمیت وفاقی وزیر داخلہ کو عملی اقدامات اٹھانے چاہیے ۔
مسیحی محب الوطن لوگ ہیں جن کی جان و مال ، عزت وآبرو کی حفاظت ریاست، حکومت اور ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا حصہ ہوتے ہوئے بھی ہم نے فاٹا امن وامان کے مسئلے پر واضح موقف اپنایا ہے اس سے قبل انہوں نے میتھوڈیسٹ چرچ کا معائنہ کیا اور مسیحی کمیونٹی کے افراد سے جانی نقصان پر افسوس و ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم سب ان کی دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ جمعیت علماء اسلام صوبہ بلوچستان کے دیگر رہنماء بھی موجود تھے ۔