آزاد انہ عدلیہ
(1) عدلیہ مکمل طور پر انتظامیہ سے آزاد ہو گی ۔
آسان ترین حصول انصاف
(2) حصول انصاف کے طریقے بالکل آسان بنائے جائیں گے ۔
مفت انصاف
(3) عدالتوں سے انصاف کا حصول مفت ہو گا ۔
تقرر کی اہلیت اسلام ہوگی
(4) ججوں اور منصفوں کا تقرر کتاب وسنت و شریعت اسلامیہ کی مکمل واقفیت اور اسلامی سیر ت کے معیار و اہلیت پر ہوا کرے گا ۔
قوانین اسلامی ہوں گے
(5) ملک کے دیوانی و فوجداری قوانین میں شریعت کے مطابق تبدیلیاں کی جائیں گی ۔
انتظامیہ کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا
(6) انتطامیہ کے کسی بھی ادارے اور اس کے ہر چھوٹے بڑے افسر اور ملازم کے کسی بھی فعل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا حق ہر شہری کو حاصل ہو گا ۔
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنماؤں خالد مشعل اور اسماعیل ہانیہ سے ملاقات
جمعیت علماء اسلام کی دو روزہ مرکزی مجلس شوری کے اہم فیصلے
سوئیڈن میں ایک بار پھر قرآن کریم کی بیحرمتی کیخلاف ، بعد نماز جمعہ ، قائد جمعیت کا ہنگامی احتجاج کا اعلان
جمعیت علماء اسلام کی مرکزی رکنیت سازی شروع، مولانا فضل الرحمٰن نے فارم رکنیت بھر کر افتتاح کیا ۔عمران خان خان کے بیرونی ایجنٹ ہونے کے حقائق سامنے آرہے ہیں۔ ہم نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا ۔ مولانا فضل الرحمٰناسرائیل نے اقوام متحدہ میں پہلی بار پاکستان پر تنقید کی ۔عمران خان کنزرویٹو فرینڈز آف اسراائیل کے نمائندے کی انتخابی مہم چلائی ۔ مولانا فضل الرحمٰن کا خطاب
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان