آزاد انہ عدلیہ
(1) عدلیہ مکمل طور پر انتظامیہ سے آزاد ہو گی ۔
آسان ترین حصول انصاف
(2) حصول انصاف کے طریقے بالکل آسان بنائے جائیں گے ۔
مفت انصاف
(3) عدالتوں سے انصاف کا حصول مفت ہو گا ۔
تقرر کی اہلیت اسلام ہوگی
(4) ججوں اور منصفوں کا تقرر کتاب وسنت و شریعت اسلامیہ کی مکمل واقفیت اور اسلامی سیر ت کے معیار و اہلیت پر ہوا کرے گا ۔
قوانین اسلامی ہوں گے
(5) ملک کے دیوانی و فوجداری قوانین میں شریعت کے مطابق تبدیلیاں کی جائیں گی ۔
انتظامیہ کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا
(6) انتطامیہ کے کسی بھی ادارے اور اس کے ہر چھوٹے بڑے افسر اور ملازم کے کسی بھی فعل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا حق ہر شہری کو حاصل ہو گا ۔
جمعیت علماءاسلام پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد کابل پہنچ گیا
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا موجودہ ملکی صورتحال پر سلیم صافی کے ساتھ جرگہ پروگرام میں گفتگو
سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل ایکٹ بن چکا، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، کیا آئی ایم ایف کی ہدایات پر ہماری قانون سازی ہوگی؟ اب مدارس کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے، اتفاق رائے ہو چکا تو پھر اعتراضات کیوں، یہ راز آج کھلا کہ ہماری قانون سازی کسی اور کی مرضی کے مطابق ہو گی، کہہ دیا جائے ہم آزاد نہیں ہیں، غلام ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا جامعہ عثمانیہ اسلام آباد میں اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
مدارس کے حوالے سے جو ایکٹ پاس ہو چکا ہے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، ہم نے طے کر لیا ہے کہ معاملات یکسو نہیں کیے گئے تو احتجاج کریں گے، اسلام جانا پڑا تو جائیں گے۔علما سے کوئی اختلاف نہیں، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔