(1) ہر سطح کا امیر اپنی مجلس عمومی ہی سے چند صاحب الرائے حضرات کو اپنے مشورہ کے لئے نامزد کرے گا ۔جن کی تعداد بشمول عہدیداران زیادہ سے زیادہ 45 ہوگی۔
(2) امیر مجلس شوریٰ نامزد کرتے وقت خیال رکھیںگے کہ ان کی مجلس شوریٰ ضلع میں 4/1علماء دین ،صوبہ اور مرکز میں 2/1حصہ علماء کا ہونا ضروری ہوگا۔ اگر کسی ضلع میں علماء کی تعداد میں کمی ہو تو اس کے لئے مرکز سے خصوصی اجازت حاصل کی جاسکتی ہے ۔
تشریح عالم دین سے مراد وہ مسلمان ہے جس نے کسی باقاعدہ مدرسہ عربیہ میں یاکسی مستند عالم دین سے علوم عربیہ اسلامیہ کی تکمیل کی ہو۔ اگر ضرورت پڑے تو ثبوت کے لئے سند فراغت یاکسی ایسے عالم کی تصدیق کافی ہو گی جو جمعیت کا کاکن ہو ۔ اس کے بغیر بھی شہرت اور عام مقبولیت کی بنا پر امیر بطور خود تصدیق کرسکے گا۔
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنماؤں خالد مشعل اور اسماعیل ہانیہ سے ملاقات
جمعیت علماء اسلام کی دو روزہ مرکزی مجلس شوری کے اہم فیصلے
سوئیڈن میں ایک بار پھر قرآن کریم کی بیحرمتی کیخلاف ، بعد نماز جمعہ ، قائد جمعیت کا ہنگامی احتجاج کا اعلان
جمعیت علماء اسلام کی مرکزی رکنیت سازی شروع، مولانا فضل الرحمٰن نے فارم رکنیت بھر کر افتتاح کیا ۔عمران خان خان کے بیرونی ایجنٹ ہونے کے حقائق سامنے آرہے ہیں۔ ہم نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا ۔ مولانا فضل الرحمٰناسرائیل نے اقوام متحدہ میں پہلی بار پاکستان پر تنقید کی ۔عمران خان کنزرویٹو فرینڈز آف اسراائیل کے نمائندے کی انتخابی مہم چلائی ۔ مولانا فضل الرحمٰن کا خطاب
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان