(1) مرکزی مجلس عاملہ کے انتخاب کی تاریخ سے پانچ سال کی مدت پوری ہونے پر آئندہ پانچ سالہ مدت کے لئے ناظم انتخابات مرکزی مجلس عاملہ مقرر کرے گی۔
(2) مرکزی ناظم انتخابات صوبوں کے لئے اور صوبائی ناظم انتخابات ضلعوں کے لئے ناظم انتخابات مقرر کریں گے ۔
(3) اسی سطح کا ناظم جماعتی انتخابات میں حصہ لے سکے گا البتہ انتخابات کے بعد ہر سطح کے ناظم انتخابات کو اس سطح کی مجلس عاملہ میں بمنشا دفعہ 9 ضلعی دفعہ 6 مناسب عہدے پر بامزد کیا جا سکتاہے ۔
(4) ماتحت جمعیت کی مجلس عمومی سے بالائی مجلس عمومی کے لئے دستور کے مطابق ارکان کا چناؤ اسی سطح کے ناظم انتخابات کی ذمہ داری ہوگی ۔ بوقت ضرورت اگر ناظم انتخابات کو ناموں کے چناؤ میں وقت در پیش ہو تو امیر اور ناظم عمومی سے مشورہ لے سکتا ہے ۔
(5) محرم ، صفر ، ربیع الاول اور ربیع الثانی میں رکن سازی ہو گی ۔
(6) جمادی الاولیٰ اور جمادی الاخریٰ میں ابتدائی تحصیل اور ضلعی جبکہ رجب میں صوبائی اور شعبان میں مرکزی عہدیداروں کے انتخابات ہوں گے
(7) امیر مرکزیہ حسب ضرورت اس شیڈول میں ایک سال کی توسیع کر سکتے ہیں۔
(8) نظمائے انتخابات حسب ضرورت اپنے لئے معاونین مقرر کر سکتے ہیں ۔
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ کا خطاب
ڈی آئی خان: عدالت نے خود جبر کا فیصلہ کیا،اب ہم سے راستہ مانگ رہی ہے،ہم کیوں راستہ دیں۔ اپنا فیصلہ خود واپس لیںایک شخص کی محبت میں آپ انتہائی معزز کرسی پر بیٹھ کر ہماری سیاست کی توہین کررہے ہیں۔ہم عمران خان کو اس قابل نہیں سمجھتے کہاس سے بات کریں۔جو شناختی کارڈ آپ کے پاس ہےوہی ہمارے پاس بھی ہے،ہم انصاف کو تسلیم کریں گے ہتھوڑے کو نہیں۔اورہتھوڑاچلانے کی اجازت نہیں دیں گے قائدجمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن کا پریس کانفرنس میں ججز کو دو ٹوک پیغام
ادارے اس بات کا نوٹس لے کہ ریٹائرڈ جنرل فیض حمید اور ریٹائرڈ چیف جسٹس ثاقب نثار اس وقت بھی عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان
آئی خان: سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ علیزئی کی جےیوآئی میں شمولیت