(1) جمعیت علماء اسلام کا فارم رکنیت پر کرنے والے تمام ارکان ، ابتدائی جمعیت علماء اسلام کی مجلس عمومی کے ارکان ہوں گے اورہر ماتحت جمعیت سے بالائی جمعیت کے لئے نامزد نمائندوں پر مشتمل اس جمعیت کی مجلس عمومی ہوگی ۔
(2) ابتدائی جمعیت کے ہر تیس ارکان پر ایک رکن تحصیل کی جمعیت کے لیے ، تحصیل کے ہر دو ارکان پر ایک رکن ضلعی جمعیت کے لئے ، اور ضلع کے ہر دس ارکان پر ایک رکن صوبائی جمعیت کے لئے اور صوبائی جمعیت کے ہر پانچ ارکان پر ایک رکن مرکزی جمعیت کے لئے بطور رکن مجلس عمومی نامزد ہوگا۔نوٹ رکن سازی کی مدت ختم ہونے کے بعد رکن بننے والا کوئی شخص انتخاب میں حصہ نہیں لے سکے گا ۔
(3) مقامی جمعیت کے عہدے اور ضلعی مجلس عمومی کی رکنیت کےلئے کم از کم دو سال ابتدائی رکن ہونا ضروری ہوگا ۔ جس مقام پر ابتدائی جمعیت پہلی بار تشکیل ہوگی وہ اس شرط سے مستثنیٰ ہوگی ۔ صوبائی اور مرکزی مجلس عمومی کی رکنیت کے لئے تین سال سے ابتدائی رکن ہونا ضروری ہوگا۔
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنماؤں خالد مشعل اور اسماعیل ہانیہ سے ملاقات
جمعیت علماء اسلام کی دو روزہ مرکزی مجلس شوری کے اہم فیصلے
سوئیڈن میں ایک بار پھر قرآن کریم کی بیحرمتی کیخلاف ، بعد نماز جمعہ ، قائد جمعیت کا ہنگامی احتجاج کا اعلان
جمعیت علماء اسلام کی مرکزی رکنیت سازی شروع، مولانا فضل الرحمٰن نے فارم رکنیت بھر کر افتتاح کیا ۔عمران خان خان کے بیرونی ایجنٹ ہونے کے حقائق سامنے آرہے ہیں۔ ہم نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا ۔ مولانا فضل الرحمٰناسرائیل نے اقوام متحدہ میں پہلی بار پاکستان پر تنقید کی ۔عمران خان کنزرویٹو فرینڈز آف اسراائیل کے نمائندے کی انتخابی مہم چلائی ۔ مولانا فضل الرحمٰن کا خطاب
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان